اقلیتی بہبود کے مرکزی وزیر مختار عباس نقوی آج رامپور پہنچے جہاں انہوں نے حکومت کی غذائیت سے متعلق مہم کے تحت 'غذائیت سے بھرپور رامپور- ایک پہل' پروگرام میں شرکت کی۔ اس دوران انہوں نے خطاب کرتے ہوئے اپنی حکومت کی حصولیابیاں گناتے ہوئے کہا کہ۔ سنہ 2018 سے پہلے عوام تک اچھی غذا پہنچانے کی جگہ صرف دیواروں پر اشتہارات لگائے جاتے تھے، لیکن اب ہر شخص تک غذا کی فراہمی کو یقینی بنایا جارہا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے دعویٰ کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ وزیر اعظم مودی گاندھی جی کے بعد سب سے پہلے رہنما ہیں جنہوں نے صحت اور صفائی کو ترجیح دی ہے۔
غذائیت سے متعلق اس حکومتی پروگرام میں مسٹر نقوی ایک خاص مذہب کی مذہبی رسم و رواج کے مطابق بچوں کو غذا دیتے ہوئے بھی دیکھے گئے۔ ساتھ حاملہ خواتین کو غذا پہنچانے کے لیے بھی اس سرکاری پروگرام میں کچھ اسی قسم کی رسومات کو ادا کیا گیا۔
مزید پڑھیں: 'طالبان سے حقوق انسانی کے احترام اور بھارت سے خوشگوار تعلقات کی امید'
ان تمام معاملوں پر حکومت کی منشا کچھ بھی ہو لیکن سیاسی تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ اگر اسی طرح سے حکومتی کام کاج میں مذہبی رسوم و رواج کی آمیزش کی جائے گی تو اس سے لوگوں کے اندر جمہوریت پر یقین میں کمی آئے گی اور ملک کمزور ہوگا۔'