مرادآباد:اتر پردیش میں حلال سرٹیفائیڈ مصنوعات پر پابندی کے بعد محکمہ خوراک کی ٹیم اترپردیش کے مختلف اضلاع میں چھاپہ ماری مہم تیز کر دی ہے۔حلال سرٹیفائیڈ مصنوعات فروخت کرنے والوں کے خلاف مسلسل کارروائی کر رہی ہے-
مرادآباد میں بھی فوڈ ڈپارٹمنٹ کی ٹیم نے حلال سرٹیفائیڈ مصنوعات کو فروخت کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی ہے۔ محکمہ گزشتہ 3 دنوں سے شہر کے مختلف علاقوں میں چھاپے ماری کی کارروائی کو انجام دے رہا ہے۔ بڑی تعداد میں حلال سرٹیفائیڈ مصنوعات کو فوڈ ڈیپارٹمنٹ کی ٹیم ضبط کر رہی ہے اور اس کے نمونے جانچ کے لیے بھیجے جا رہے ہیں۔
مرادآباد سے سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمان ڈاکٹر سید طفیل حسن نے حلال مصنوعات کے خلاف حکومت کی طرف سے کی جارہی کارروائی کو سیاسی پینترا قرار دیا ہے اور اُنہوں نے اس طرح کی کارروائی ملک کے لیے نقصان دہ بتایا۔ ایس ٹی حسن نے کہا کہ 2024 کے انتخابات قریب ہیں اور بھارتیہ جنتا پارٹی انتخابات کے مدنظر ہی اس طرح کے فیصلے لے رہی ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ اتر پردیش حکومت اس طرح کی کارروائی کر کے ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان درار پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے والے لوگوں کو بیوقوف بنایا جا رہا ہے لیکن یہ حکومت کی غلط فہمی ہے نہ ہندو بھائیوں کو اس کارروائی سے کوئی فرق پڑےگا اور نہ ہی مسلمان بھائی اس سے متاثر ہو رہے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ بہت سے ان کے ہندو ساتھی ان کے ساتھ مل کر مٹن گوشت اور بریانی کھاتے ہیں اور ان کو کوئی اعتراض نہیں ہے۔انہوں نے ملک کی ال کبیر گوشت فیکٹری کا بھی ذکر کیا جہاں سے بڑی تعداد میں گوشت کا ایکسپورٹ کیا جاتا ہے اور ان کے پاس حلال سرٹیفیکیٹ ہے۔ اس سرٹیفیکیٹ کے بنا وہ مسلم ملکوں میں اس کا ایکسپورٹ کر ہی نہیں سکتے۔
یہ بھی پڑھیں:حلال سرٹیفیکیشن والی مصنوعات پر غلط کارروائیاں کی جا رہی ہیں، جمعیت علماء ہند
رکن پارلیمان نے حلال سرٹیفائیڈ اشیا پر عائد بندی کو سیاسی ہتھکنڈہ قرار دیتے ہوئے کہاکہ اگلے سال لوک سبھا انتخابات ہونے والے ہیں اسی کے مدنظر چند اپنی سیاست چمکانے میں مصروف ہیں۔