ضلع کے ان گاؤں میں اس واقعہ کی اطلاع ملنے پر انتظامیہ فوری طور پر حرکت میں آیا، ای ٹی وی بھارت نے جب اس واقعہ کی جانچ پڑتال کی تو اس درمیان مقامی لوگوں نے اپنے مسائل بتائے لیکن بی جے پی کے رکن اسمبلی نے ان اموات کا سبب بھکمری اور بیماری بتایا۔
گزشتہ اتوار کو ضلع کے دودھی حلقے کے رام پور پٹی گاؤں میں مسہر برادری سے تعلق رکھنے والے 3 کم عمر لوگوں کی موت کی اطلاع اور پھر تین دن بعد ہی جمعرات کے روز اس حلقے کے سورہوا گاؤں میں ایک ماہ کے اندر ہوئی 5 افراد کی موت نے سب کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔
واضح رہے کہ ریاست کے وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے پروگراموں میں مسہری طبقہ کے لوگوں کی ترقی کی بات سب سے اوپر رکھی گئی تھی لیکن اس طبقہ کے 6 لوگوں کی موت کی اطلاع ملنے پر جب انتطامیہ گاؤں میں پہنچی تو وہ خود یہاں کی ترقی کا نطارہ دیکھ کر دنگ رہ گئی۔
مسہر برادری کی ایک مقامی خاتون نے بتایا کہ یہاں بنیادی سہولیات کا فقدان ہونے کے سبب ایک ہی چھت کے نیچے ساس سسر، بیٹا، بہو اور بچے رہنے پر مجبور ہیں۔
دوسری جانب ان اموات کا تذکرہ کرنے پر راجیش مسہر نے بتایا کہ راشن کی صحیح وقت پر سپلائی نہ ہونے کے سبب کوگ بھکمری کا شکار ہورہے ہیں ، متاثر لوگوں کو بدن ٹوٹ جارہا ہے اور جب مریضوں کو اسپتال لے جایا جارہا ہے تو ڈاکٹر صرف انھیں ایک جگہ سے دوسری جگہ دوڑا رہے ہیں۔
علاقے کے بی جے پی رکن اسمبلی گنگا سنگھ کشواہا نے اس تعلق سے کہا کہ ریاستی حکومت غریبوں کے سامنے بھوک کے مسائل تو نہیں ہے لیکن ان اموات کا سبب بھکمری اور ناقص ادویات ہوسکتا ہے۔
کشواہا نے یہ بھی کہا کہ ریاستی حکومت مسہری برادری کے لوگوں کے لیے کافی منصوبوں پر بنائے ہیں اور ان منصوبوں پر عمل آوری بھی کی جارہی ہے۔