اترپردیش شیعہ وقف بورڈ کہ سابق چیئرمین وسیم رضوی نے اپنا بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں نے قرآن شریف کی 26 آیتوں کو ہٹا کر نیا قرآن شریف لکھا ہے اور میں ملک کے وزیراعظم نریندر مودی سے مانگ کرتا ہوں کی میرے ذریعے لکھا گیا نیا قرآن شریف ملک بھر کے مدرسوں اور بازار میں نافذ کیا جائے۔
شیعہ وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی کے اس بیان کے بعد ملک بھر سے اب ردعمل آنا شروع ہو گیا ہے۔ ٹیم مودی سپورٹر منچ کے صوبائی صدر رئیس آغا نے ای ٹی وی بھارت اردو سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جو انسان قرآن شریف کو پڑھنا نہیں جانتا اس نے اب دعویٰ کیا ہے کہ اس نے مکمل قرآن شریف لکھ لیا ہے ۔وسیم رضوی ایک جاہل آدمی ہے اس کو قرآن شریف کی اہمیت نہیں معلوم۔
ٹیم مودی سپورٹر سنگھ کے ریاستی صدر نے مزید کہا کہ اگر وسیم رضوی شیعہ وقف بورڈ کے دوبارہ چیئرمین بنتے ہیں تو یقین مانیے جتنا بھی مسلمان بھارتی جنتا پارٹی سے جڑا ہے وہ سب ٹوٹ جائے گا ۔وسیم رضوی بھارتی جنتا پارٹی کے لوگوں کو خوش کرنے کے لئے اس طرح کی بیان بازی کر رہا ہے۔سپریم کورٹ میں بھی وسیم رضوی کی اس معاملے سے متعلق عرضی خارج ہو چکی ہے۔ ملک کے وزیراعظم کو خط لکھ کر یہ مانگ کرنا کہ وسیم رضوی کے ذریعے لکھا گیا قرآن مجید مدرسوں میں لاگو کیا جائے۔ وزیراعظم نریندر مودی وسیم رضوی کی کوئی سنوائی نہیں کریں گے۔