اتنا ہی نہیں مرنے کے بعد بھی وہ اسے اینٹوں سے مارتا رہا۔ واقعہ کو انجام دینے کے بعد ملزم بھائی موقع سے فرار ہوگیا۔
قریب پانچ سو میٹر دور محلے کے لوگوں نے اسے کسی طرح پکڑ لیا۔ ہاتھ اور پیروں کو رسی سے باندھ کر پولیس کے حوالے کیا گیا۔
جس شخص کا قتل ہوا وہ ذہنی طور پر بیمار تھا اور وہ زیر علاج تھا۔ پولیس موقع پر پہنچ کر لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے روانہ کیا۔
قتل کے باعث علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ مرنے والا 40 سالہ سنجیو سینی مجاہولا تھانہ علاقہ کے لائن پار منڈاپر سمیتی کا رہائشی تھا۔
وہ ایک برآمدی کمپنی میں ملازمت کرتا تھا۔ تو وہیں بڑے بھائی دنیش سینی شراب نوشی کا عادی ہے۔ بہت زیادہ شراب پینا بھی اس کی ذہنی حالت کو متاثر کر رہا ہے۔ اسی وجہ سے ان کی اہلیہ بھی چھوڑ کر چلی گئیں۔
در اصل دونوں بھائیوں نے دوپہر دو بجے اپنی والدہ کے ساتھ کھانا کھایا تھا۔ اس کے بعد بڑے بھائی دنیش سائیں باہر چہل قدمی کے لیے نکلا۔ تین بجے کے قریب چھوٹا بھائی سنجیو گھر کے دروازے پر کھڑا تھا۔ اسی دوران بڑے بھائی دنیش سائیں وہاں پہنچ گئے۔ اس نے پہلے سنجیو کو گالیاں دیں اور پھر سر پر اینٹوں سے کچل کر قتل کر دیا۔
قتل کے بعد ماں نے اپنے چھوٹے بیٹے سنجیو کو خون سے لت پت پایا۔ اس حادثے کے بعد انسپکٹر راکیش کمار سنگھ اور کانسٹیبل کو اطلاع ملنے پر موقع پرپہنچ گئے۔ سنجیو کی اسپتال جانے سے قبل ہی موت ہو گئی۔
اس سلسلے میں پ نے پولیس نے بتایا کہ قاتل کی ذہنی حالت ٹھیک نہیں ہے۔ حراست کے بعد قاتل کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔