ریاست اترپردیش کے شہر بریلی میں آج اتحاد ملت کونسل (آئی ایم سی) کے قومی صدر مولانا توقیر رضا خاں کی صدارت میں درگاہ اعلیٰ حضرت پر واقع ان کی رہائش گاہ پر شہر کے سبھی قبرستانوں کے متولیوں کی ایک میٹنگ منعقد کی گئی۔
اس میں مولانا توقیر رضا خاں نے کہا کہ کووڈ-19 میں علاج کے دوران مرنے والے لوگوں کی تدفین میں کسی بھی طرح کی پریشانی نہیں آنا چاہیے۔
اُنہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں کچھ ایسے معاملات در پیش آئے ہیں، جس میں کورونا وائرس متاثرین کی موت کے بعد تدفین کو بڑا مسئلہ بنا دیا ہے، جو کہ اسلام اور انسانیت کے خلاف ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ معاشرتی طور پر بھی یہ سب انسانیت کے خلاف ہے، اُنہوں نے مزید کہا کہ جس کا کوئی دنیا سے رخصت ہو جاتا ہے، وہ ویسے بھی تکلیف میں ہوتا ہے، اس پر اسے میت کو دفن کرنے میں پریشان کیا جائے، یہ کسی حد تک مناسب نہیں، بلکہ انسانیت کا قتل کرنے کے مانند ہوگا۔
مولانا توقیر رضا خاں نے مزید کہا کہ سرکار نے کورونا متاثرین کی موت پر جو اصول بنائے ہیں، اس کے ہی مطابق تدفین ہونا چاہیے۔
اس معاملہ کو لیکر مولانا توقیر نے سنّی سینٹرل وقف بورڈ کے چیئرمین ظفر فاروقی سے میٹنگ کے دوران ہی فون پر گفتگو کی، جس پر ظفر فاروقی نے یقین دہانی کرائی کہ وقف بورڈ کی جانب سے اترپردیش کے سبھی قبرستانوں کے متولیوں کو اترپردیش سنی وقف بورڈ کی جانب سے ایک خط جاری کر سخت ہدایت دی جائے کہ کورونا مریضوں کی تدفین میں کوئی خلل پیدا نہ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ اگر کوئی ایسا کرتا ہے، تو سنی سینٹرل وقف بورڈ اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرے گا۔
اس موقع پر مولانا نے سبھی لوگوں کو زیادہ سے زیادہ احتیاط برتنے کی تاکید کی اور اُنہوں نے کہا کہ لوگوں کو اس مہلک مرض سے سنجیدہ ہوکر نمٹنے کی کوشش کرنا چاہیے۔
میٹنگ میں ڈاکٹر نفیس خاں، افتخار قریشی، ڈاکٹر قاری فرقان رضا، نوید میاں، مولانا ثنا اللہ، مفتی خورشید عالم رضوی، شاویز ہاشمی وغیرہ موجود رہے۔