ملک میں ایک بار پھر سے بڑھتے ہجومی تشدد کے معاملات پر آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کا بیان موضوع بحث بنا ہوا ہے۔
آر ایس ایس چیف موہن بھاگوت نے کہا تھا کہ 'اگر کوئی ہندو یہ کہتا ہے کہ یہاں (ملک) میں کوئی مسلمان نہیں رہنا چاہیے، تو وہ شخص ہندو نہیں ہے۔'
اس معاملے میں آل انڈیا شیعہ پرسنل لاء بورڈ کے ترجمان یاسوب عباس نے اپنے بیان میں کہا کہ 'موہن بھاگوت کا بیان مسلم ووٹ بینک کو توڑنے کی کوشش ہے۔
اترپردیش اسمبلی انتخابات کی وجہ سے ایک جانب جہاں سیاسی جماعتیں اپنا ووٹ بینک تلاش کرنے میں مصروف ہیں تو وہیں ایسی کچھ مذہبی تنظیموں کے ذریعے ووٹ حاصل کرنے کا طریقہ ایجاد کیا جا رہا ہے جس پر عوام کو سنجیدگی کام لینا ہوگا۔
واضح رہے کہ آر ایس ایس چیف موہن بھاگوت نے کہا تھا کہ 'اگر کوئی ہندو یہ کہتا ہے کہ یہاں (ملک) میں کوئی مسلمان نہیں رہنا چاہیے، تو وہ شخص ہندو نہیں ہے۔'
یہ بھی پڑھیں: Mob Lynching: موہن بھاگوت کا ماب لنچنگ کے خلاف تبصرہ
انہوں نے کہا تھا کہ 'گائے ایک مقدس جانور ہے، اس کا احترام کرنا چاہیے، لیکن جو لوگ ماب لنچنگ کررہے ہیں وہ ہندوتوا کے خلاف ہیں۔
آر ایس ایس سربراہ نے مزید کہا تھا کہ قانون کو بغیر کسی جانبداری کے ایسے لوگوں کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے۔