ریاست اترپردیش کے ضلع سہارنپور کے دیوبند میں دیر رات سے لاپتہ ایک دس برس کی لڑکی کی لاش برآمد کی گئی ہے۔ اس کے قتل کے الزام میں پولیس نے ایک نوجوان کو علاقے سے گرفتار بھی کر لیا ہے۔
اطلاع کے مطابق دیوبند کے محلہ چھوٹی خانقاہ کے باشندہ فخرالحسن کی دس برس کی بیٹی دیر رات قریب 11 بجے غائب ہوگئی تھی۔
اہل خانہ نے رات بھر بچی کو تلاش کیا لیکن دیر رات تک اس کا کوئی سراغ نہ ملنے کے سبب واقعے کی اطلاع پولیس کو دی گئی۔
اطلاع ملتے ہی پولیس نے کیس درج کرنے کے بعد علاقے میں لگے سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے اس کی تلاش شروع کی اور شک کی بنیاد پر محلے کے ہی ایک نوجوان تنویر کو حراست میں لے لیا۔
گرفتار نوجوان سے تفتیش کرنے پر اس نے جرم قبول کر لیا۔ تاہم بچی کے قتل کی خبر سے اہل خانہ میں کہرام مچ گیا۔
وہیں دوسری جانب پولیس نے ملزم کی نشاندہی پر اس کی لاش ساکھن نہر کے پاس سے برآمد کی ہے اور لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے ضلع ہسپتال بھیج دیا ہے۔
کوتوالی انچار ج اشوک سولنکی نے بتایا کہ ملزم کی نشاندہی پر بچی کی لاش برآمد کر لی گئی ہے، جسے پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پوسٹ مارٹم کی رپورٹ آنے کے بعد آگے کی کارروائی کی جائے گی، تاہم گمشدگی کی رپورٹ کو قتل میں تبدیل کیا جارہا ہے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ علاقے کے 22 سالہ تنویر نامی نوجوان کو گرفتار کرلیا گیا ہے جس کے خلاف قتل کا کیس درج کر کے تفتیش کی جارہی ہے۔