لکھنؤ: رمضان المبارک کی آمد کی مناسبت سے رواں برس اترپردیش اقلیتی کمیشن نے ریاست کے تمام ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ، میونسپل کارپوریشن اور بجلی محکمہ کو لیٹر جاری کر کے بجلی پانی اور صاف صفائی کے پختہ انتظامات مسلم اکثریتی علاقوں میں کرنے کی ہدایت دی ہے۔ یہ بھی کہا ہے کہ جہاں مساجد ہیں اور نماز ادا کی جاتی ہیں اس جگہ پر صفائی کا خاص خیال رکھیں۔ سحری اور افطار کے وقت بجلی کا خصوصی بندوبست ہو۔ ساتھ ہی تمام شہروں میں پانی کی قلت نہ ہو اس کے لئے جل نگم بھی اس بات کو یقینی بنائے۔
ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کرتے ہوئے اقلیتی کمیشن کے چیئرمن اشفاق سیفی نے کہا کہ رمضان المبارک میں مسلمان عبادت کرتے ہیں اور اس موقع سے مساجد کے پاس صاف صفائی، بجلی اور پانی کی شکایت کمیشن کو آتی رہتی ہے۔ اس لیے رواں برس کمیشن نے فیصلہ کیا ہے کہ سبھی ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اور بجلی محکمہ کو خط لکھ کر بنیادی سہولت فراہم کرنے کی یقین دہانی کی ہدایت دی جائیں۔ پانی کی قلت ہوتی ہے اور بجلی کاٹ دی جاتی ہے اس کی بھی شکایت کمیشن تک پہنچتی ہیں لہذا بجلی محکمہ کو بھی لیٹر جاری کیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک کے موقع پر بعض شہروں میں گوشت کی قلت ہوتی ہے جس میں نگر نگم کی لاپرواہی ہوتی ہے ایسے میں جس طریقے سے آگرہ میں گوشت کی قلت کو بات چیت کے ذریعے ختم کیا گیا ہے میری اپیل ہے کہ سبھی شہروں میں گوشت کی قلت نہ ہو اس کی بھی یقین دہانی کرائی جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مسلمانوں کو سڑکوں پر نماز نہیں ادا چاہیے۔ مسجد کے احاطے ہی میں نماز ادا کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ بھی بات سامنے آئی ہے کہ پولیس انتظامیہ مساجد سے لاؤڈ اسپیکر کو اتروا دیتی ہے یہ ماحول خراب کرنے کی کوشش ہے۔ لاؤڈ اسپیکر کی آواز جس طریقے سے ہائی کورٹ کا حکم ہے اس کے مطابق ہونی چاہیے لاؤڈ اسپیکر کو مساجد سے نہ ہٹایا جائے۔ تاکہ مسلمانوں کو عبادت کرنے میں کسی بھی قسم کی دشواری پیش نہ آئے۔
یہ بھی پڑھیں : Residents worried about dumping yard رہائشی علاقوں میں ڈمپنگ یارڈ سے مقامی باشندے پریشان