ETV Bharat / state

MIM Candidate Replaced: مجلس نے عاصم وقار کو ہٹاکر عظمیٰ پروین کو امیدوار بنایا

عظمیٰ پروین MIM Candidate Uzma Parween نے بتایا کہ وہ لکھنو کلکٹریٹ پر آزاد امیدوار کے طور پر پرچہ نامزدگی جمع کرنے آئی تھیں اسی دوران کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے انھیں فون کر پارٹی کی جانب سے پرچہ داخل کرنے کے لئے کہا اور ان کی حوصلہ افزائی کی۔

مجلس نے عاصم وقار کو ہٹاکر عظمیٰ پروین کو امیدوار بنایا
مجلس نے عاصم وقار کو ہٹاکر عظمیٰ پروین کو امیدوار بنایا
author img

By

Published : Feb 4, 2022, 10:15 PM IST

اترپردیش اسمبلی انتخابات کے تیسرے مرحلے کی پرچہ نامزدگی Third Round Nominations کی آخری تاریخ کو سبھی سیاسی پارٹیوں کے رہنماؤں نے اپنا پرچہ نا مزدگی داخل کیا لیکن کل ہند مجلس اتحادالمسلین کی جانب سے لکھنو کے مشرقی حلقہ اسمبلی پر کشمکش برقرار رہی۔ عین اخیر وقت پر کل ہند مجلس اتحاد المسلمین نے اپنا فیصلہ بدلا MIM Change The Decision اور قومی ترجمان عاصم وقار کی جگہ عظمی پروین Asim Waqar Replaced by Uzma Parween Candidate معروف بہ جھانسی کی رانی نے پرچہ نامزدگی داخل کیا۔

مجلس نے عاصم وقار کو ہٹاکر عظمیٰ پروین کو امیدوار بنایا

عظمی پروین نے کچھ دن قبل کل ہند مجلس اتحادالمسلمین سے استعفی دے دیا تھا اور ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ لکھنؤ کے مشرقی اسمبلی حلقہ Lucknow East Constituency سے ہم ٹکٹ چاہتے تھے لیکن اس حلقہ سے عاصم وقار کو امیدوار بنایا گیا اس لیے انہوں نے پارٹی سے استعفی دے دیا تھا۔

ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کرتے ہوئے عظمیٰ پروین نے بتایا کہ وہ لکھنو کلکٹریٹ پر آزاد امیدوار کے طور پر پرچہ نامزدگی جمع کرنے آئی تھیں اسی دوران خود کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے انھیں فون کر پارٹی کی جانب سے پرچہ داخل کرنے کے لئے کہا اور حوصلہ افزائی کی اس کے لیے ان کی بے حد شکر گزار ہوں۔

یہ بھی پڑھیں:Public Show Black Flags to BJP MP: بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ کو کالے جھنڈے دکھائے گئے

انہوں نے کہا کہ جس طریقے سے اسد الدین اویسی نے مجھ پر بھروسہ جتایا ہے میں بھی پوری جان سے کوشش کروں گی اور اے آئی ایم آئی ایم کا پرچم بلند کروں گی۔انہوں نے کہا کہ 'لکھنؤ کی عوام نے میری جدوجہد کو دیکھا ہے ظلم و زیادتی اور استحصال کے خلاف بے باکی سے آواز بلند کرتی ہوں۔لکھنو کے گھنٹہ گھر پر سی اے اے اور این آر سی کے خلاف مظاہرے میں طرح طرح کے مظالم ڈھائے گئے لیکن قدم پیچھے نہیں ہٹے۔

انہوں نے کہا کہ اس پورے حلقے کی ترقی و خوشحالی تعلیم روزگار طبی سہولیات کی سمت میں کام کروں گی اگر عوام نے اپنا بھروسہ جتایا اور مجھے اپنا رہنما منتخب کیا تو حلقے کی عوام کے لئے جی جان سے محنت کرو گی۔'

واضح رہے کہ لکھنو کے مشرقی حلقہ اسمبلی سے دلچسپ لڑائی ہے۔ اس اسمبلی نشست سے بی جے پی کو 1989 سے کامیابی ملتی رہی 2012میں سماج وادی پارٹی کے امیدوار ریحان نعیم کو کامیابی ملی تھی لیکن 2017 میں دوبارہ سے بی جے پی کو کامیابی ملی۔موجودہ وقت میں اس حلقہ سے کئی مسلم امیدوار میدان میں ہیں۔سماج وادی پارٹی سے ارمان خان بی ایس پی سے قائم رضا اور کل ہند مجلس اتحادالمسلین سے عظمی پروین نے پرچہ داخل کیا ہے اس کے علاوہ کئی آزاد امیدوار بھی ہیں۔

اترپردیش اسمبلی انتخابات کے تیسرے مرحلے کی پرچہ نامزدگی Third Round Nominations کی آخری تاریخ کو سبھی سیاسی پارٹیوں کے رہنماؤں نے اپنا پرچہ نا مزدگی داخل کیا لیکن کل ہند مجلس اتحادالمسلین کی جانب سے لکھنو کے مشرقی حلقہ اسمبلی پر کشمکش برقرار رہی۔ عین اخیر وقت پر کل ہند مجلس اتحاد المسلمین نے اپنا فیصلہ بدلا MIM Change The Decision اور قومی ترجمان عاصم وقار کی جگہ عظمی پروین Asim Waqar Replaced by Uzma Parween Candidate معروف بہ جھانسی کی رانی نے پرچہ نامزدگی داخل کیا۔

مجلس نے عاصم وقار کو ہٹاکر عظمیٰ پروین کو امیدوار بنایا

عظمی پروین نے کچھ دن قبل کل ہند مجلس اتحادالمسلمین سے استعفی دے دیا تھا اور ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ لکھنؤ کے مشرقی اسمبلی حلقہ Lucknow East Constituency سے ہم ٹکٹ چاہتے تھے لیکن اس حلقہ سے عاصم وقار کو امیدوار بنایا گیا اس لیے انہوں نے پارٹی سے استعفی دے دیا تھا۔

ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کرتے ہوئے عظمیٰ پروین نے بتایا کہ وہ لکھنو کلکٹریٹ پر آزاد امیدوار کے طور پر پرچہ نامزدگی جمع کرنے آئی تھیں اسی دوران خود کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے انھیں فون کر پارٹی کی جانب سے پرچہ داخل کرنے کے لئے کہا اور حوصلہ افزائی کی اس کے لیے ان کی بے حد شکر گزار ہوں۔

یہ بھی پڑھیں:Public Show Black Flags to BJP MP: بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ کو کالے جھنڈے دکھائے گئے

انہوں نے کہا کہ جس طریقے سے اسد الدین اویسی نے مجھ پر بھروسہ جتایا ہے میں بھی پوری جان سے کوشش کروں گی اور اے آئی ایم آئی ایم کا پرچم بلند کروں گی۔انہوں نے کہا کہ 'لکھنؤ کی عوام نے میری جدوجہد کو دیکھا ہے ظلم و زیادتی اور استحصال کے خلاف بے باکی سے آواز بلند کرتی ہوں۔لکھنو کے گھنٹہ گھر پر سی اے اے اور این آر سی کے خلاف مظاہرے میں طرح طرح کے مظالم ڈھائے گئے لیکن قدم پیچھے نہیں ہٹے۔

انہوں نے کہا کہ اس پورے حلقے کی ترقی و خوشحالی تعلیم روزگار طبی سہولیات کی سمت میں کام کروں گی اگر عوام نے اپنا بھروسہ جتایا اور مجھے اپنا رہنما منتخب کیا تو حلقے کی عوام کے لئے جی جان سے محنت کرو گی۔'

واضح رہے کہ لکھنو کے مشرقی حلقہ اسمبلی سے دلچسپ لڑائی ہے۔ اس اسمبلی نشست سے بی جے پی کو 1989 سے کامیابی ملتی رہی 2012میں سماج وادی پارٹی کے امیدوار ریحان نعیم کو کامیابی ملی تھی لیکن 2017 میں دوبارہ سے بی جے پی کو کامیابی ملی۔موجودہ وقت میں اس حلقہ سے کئی مسلم امیدوار میدان میں ہیں۔سماج وادی پارٹی سے ارمان خان بی ایس پی سے قائم رضا اور کل ہند مجلس اتحادالمسلین سے عظمی پروین نے پرچہ داخل کیا ہے اس کے علاوہ کئی آزاد امیدوار بھی ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.