علی گڑھ:قومی اقلیتی کمیشن، حکومت ہند کی رکن سید شہ زادی نے آج علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کا دورے کے دوران انھوں نے معین الدین آرٹ گیلری میں لگائی گئی آرٹ نمائش ’کریئیٹیو میلہ‘ کا بھی مشاہدہ کیا۔
یونیورسٹی کے ایڈمنسٹریٹو بلاک کے کانفرنس روم میں منعقدہ ایک پروگرام میں انھوں نے تعلیمی میدان میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے بانی سرسید احمد خاں کے کارہائے نمایاں کی تعریف کی۔ خاص طور پر خواتین کی تعلیم کے سلسلہ میں اس ادارے کی خدمات پر بات کرتے ہوئے سید شہِ زادی نے کہا کہ سرسید کی کوششوں سے آج مسلم خواتین مختلف شعبوں میں اور ملک کی تعمیر میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سرسید کے تعلیم کے پیغام کو سماج کے نچلے طبقے تک لے جانے کی ضرورت ہے تاکہ یہ طبقہ بھی تعلیم حاصل کر کے خود کفیل بن سکے۔ انہوں نے قومی اقلیتی کمیشن کی طرف سے چلائے جانے والے مختلف پروگراموں پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ کمیشن کس طرح اقلیتوں کی بہتری کے لیے کام کر رہا ہے۔
کارگزار وائس چانسلر پروفیسر محمد گلریز نے سید شہ زادی کا خیرمقدم کرتے ہوئے اے ایم یو اور اس کی خدمات پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ادارہ سرسید کے خوابوں کو پورا کر رہا ہے اور یہاں کے طلباء و طالبات ملک و بیرون ملک اس ادارے کا نام روشن کر رہے ہیں۔ کارگزار وائس چانسلر نے یونیورسٹی میں اقلیتوں کی بہبود کے لیے حکومت کی جانب سے چلائی جارہی اسکیموں کے نفاذ کے بارے میں بھی بتایا۔
یہ بھی پڑھیں:Maulana Amir Rashadi Spoke ETV کیا حزب اختلاف کے 'انڈیا' میں بھی مسلمانوں کیلئے کوئی جگہ نہیں؟ مولانا عامر رشادی
اس موقع پر فائننس آفیسر پروفیسر محمد محسن خاں، ڈی ایس ڈبلیو پروفیسر عبدالعلیم، کنٹرولر ڈاکٹر مجیب اللہ زبیری، پراکٹر پروفیسر ایم وسیم علی، ای سی رکن پروفیسر محمد شمیم و ڈاکٹر مصور علی اور دیگر افراد موجود رہے۔