ETV Bharat / state

Madrasa Teachers Meeting: مدارس کو درپیش مسائل پر ٹیچرز ایسوسی ایشن مدارس عربیہ کی میٹنگ

author img

By

Published : Dec 2, 2021, 5:08 PM IST

ٹیچر ایسوسی ایشن مدارس عربیہ اترپردیش تنظیم Teachers Association Madaris Arabia Uttar Pradesh نے آج لکھنؤ میں ریاست کے سبھی عہدیداران و اراکین کی میٹنگ منعقد کی، جس میں مدارس کو درپیش مسائل Issues of Madarsa پر تبادلہ خیال کیا گیا اور ان کو حل کرنے کے لئے بھی متعدد پہلوؤں پر غور وخوض کر اقدامات کرنے کا خاکہ تیار کیا گیا۔

Madrasa Teachers Meeting: مدارس کو درپیش مسائل پر ٹیچرس ایسوسی ایشن مدارس عربیہ کی میٹنگ
Madrasa Teachers Meeting: مدارس کو درپیش مسائل پر ٹیچرس ایسوسی ایشن مدارس عربیہ کی میٹنگ

ٹیچر ایسوسی ایشن مدرسہ عربیہ اترپردیش Teachers Association Madaris Arabia Uttar Pradesh کے جنرل سیکریٹری مولانا دیوان صاحب زماں نے ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ آج اس میٹنگ میں متعدد امور پر غور و خوص کیا گیا اور مستقبل میں اس پر اقدامات کیے جائیں گے۔

Madrasa Teachers Meeting: مدارس کو درپیش مسائل پر ٹیچرس ایسوسی ایشن مدارس عربیہ کی میٹنگ

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت مدارس کے تشخص Identity of Madrasa کو ختم کرنے کی مسلسل کوشش کر رہی ہے۔ مدرسہ ایکٹ کے مطابق مدارس میں ذریعہ تعلیم اردو ہے لیکن حکومت نے مدرسہ بورڈ ایکٹ میں تبدیل کرتے ہوئے سنہ 2019 میں اردو میڈیم کے ساتھ انگریزی و ہندی کو بھی ذریعہ تعلیم کردیا۔

انہوں نے کہا کہ مدارس میں اختیاری مضامین میں اساتذہ کی تقرری میں اردو کی لازمیت ختم کرنے کی تجویز حکومت کو بھیج دی گئی، جس کے بعد حکومت نے ستمبر ماہ 2021 میں بورڈ کی تجویز کو نامنظور کر دیا۔

مولانا دیوان صاحب زماں نے کہا کہ اکتوبر میں مدرسہ بورڈ کی منتظمہ کمیٹی کے ممبران و چیئرمین کا انتخاب ہوا، جس میں مدرسہ ایجوکیشن ایکٹ کی خلاف ورزی کی گئی ہے اور چیئرمین و ممبران نامزد کیے گئے۔ اس کے خلاف پُرزور آواز بلند کی جائے گی ساتھ ہی عدالت کا بھی رخ کریں گے۔

انہوں نے سوال کرتے ہوئے کہا کہ اتر پردیش مدرسہ تعلیمی بورڈ نے اپنی پہلی میٹنگ میں اردو کی لازمی ختم کرنے کی تجویز حکومت کو بھیجنے اور منشی مولوی عالم میں تین مضمون لازم کرنے کی تجویز منظور کی ہے، اس پر عمل ہونے سے مدارس میں دینی تعلیم کے لیے کتنا وقت بچے گا؟

انہوں نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ چودہ برس کے بچے نو مضمون کس طرح پڑھیں گے اور اساتذہ کس طرح بڑھائیں گے اس پر بورڈ نے کوئی غور فکر نہیں کی؟

انہوں نے بتایا کہ مدرسہ بورڈ جدید تعلیم کا سہارا لے کر مدرسوں کے قیام کا مقصد اور ان کی تشخص ختم کرنے کی سازش کررہی ہے۔ اس کا مقابلہ کیسے کیا جائے گا اس پر بھی خاکہ تیار کیا گیا ہے۔ تنظیم کے سبھی ممبران نے اپنی رائے کا اظہار کیا اور ائندہ کی حکمت عملی تیار کی۔

یہ بھی پڑھیں: مدارس کے اساتذہ کے ساتھ جاری امتیازی سلوک کے خلاف ہائی کورٹ جائیں گے: مولانا زماں

مولانا نے کہا کہ مدرسہ ضابطے الحاق کو ملازمت سنہ 2016 میں برخاستگی و معطلی کو جرم و سزا کو اپیل کے زمرے میں شامل نہ کرنے سے ملازمین کے استحصال میں اضافہ ہوا ہے۔ مدرسہ انتظامیہ من مانی طریقے سے ان کا استحصال کر رہی ہے۔

ٹیچر ایسوسی ایشن مدرسہ عربیہ اترپردیش Teachers Association Madaris Arabia Uttar Pradesh کے جنرل سیکریٹری مولانا دیوان صاحب زماں نے ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ آج اس میٹنگ میں متعدد امور پر غور و خوص کیا گیا اور مستقبل میں اس پر اقدامات کیے جائیں گے۔

Madrasa Teachers Meeting: مدارس کو درپیش مسائل پر ٹیچرس ایسوسی ایشن مدارس عربیہ کی میٹنگ

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت مدارس کے تشخص Identity of Madrasa کو ختم کرنے کی مسلسل کوشش کر رہی ہے۔ مدرسہ ایکٹ کے مطابق مدارس میں ذریعہ تعلیم اردو ہے لیکن حکومت نے مدرسہ بورڈ ایکٹ میں تبدیل کرتے ہوئے سنہ 2019 میں اردو میڈیم کے ساتھ انگریزی و ہندی کو بھی ذریعہ تعلیم کردیا۔

انہوں نے کہا کہ مدارس میں اختیاری مضامین میں اساتذہ کی تقرری میں اردو کی لازمیت ختم کرنے کی تجویز حکومت کو بھیج دی گئی، جس کے بعد حکومت نے ستمبر ماہ 2021 میں بورڈ کی تجویز کو نامنظور کر دیا۔

مولانا دیوان صاحب زماں نے کہا کہ اکتوبر میں مدرسہ بورڈ کی منتظمہ کمیٹی کے ممبران و چیئرمین کا انتخاب ہوا، جس میں مدرسہ ایجوکیشن ایکٹ کی خلاف ورزی کی گئی ہے اور چیئرمین و ممبران نامزد کیے گئے۔ اس کے خلاف پُرزور آواز بلند کی جائے گی ساتھ ہی عدالت کا بھی رخ کریں گے۔

انہوں نے سوال کرتے ہوئے کہا کہ اتر پردیش مدرسہ تعلیمی بورڈ نے اپنی پہلی میٹنگ میں اردو کی لازمی ختم کرنے کی تجویز حکومت کو بھیجنے اور منشی مولوی عالم میں تین مضمون لازم کرنے کی تجویز منظور کی ہے، اس پر عمل ہونے سے مدارس میں دینی تعلیم کے لیے کتنا وقت بچے گا؟

انہوں نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ چودہ برس کے بچے نو مضمون کس طرح پڑھیں گے اور اساتذہ کس طرح بڑھائیں گے اس پر بورڈ نے کوئی غور فکر نہیں کی؟

انہوں نے بتایا کہ مدرسہ بورڈ جدید تعلیم کا سہارا لے کر مدرسوں کے قیام کا مقصد اور ان کی تشخص ختم کرنے کی سازش کررہی ہے۔ اس کا مقابلہ کیسے کیا جائے گا اس پر بھی خاکہ تیار کیا گیا ہے۔ تنظیم کے سبھی ممبران نے اپنی رائے کا اظہار کیا اور ائندہ کی حکمت عملی تیار کی۔

یہ بھی پڑھیں: مدارس کے اساتذہ کے ساتھ جاری امتیازی سلوک کے خلاف ہائی کورٹ جائیں گے: مولانا زماں

مولانا نے کہا کہ مدرسہ ضابطے الحاق کو ملازمت سنہ 2016 میں برخاستگی و معطلی کو جرم و سزا کو اپیل کے زمرے میں شامل نہ کرنے سے ملازمین کے استحصال میں اضافہ ہوا ہے۔ مدرسہ انتظامیہ من مانی طریقے سے ان کا استحصال کر رہی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.