میرٹھ: اتر پردیش کے شہر میرٹھ کے مدرسہ امدادالسلام میں تعلیم بیداری کانفرنس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے بہار حج کمیٹی کے سابق چیئرمین و آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن قاضی انیس الرحمن نے اتر پردیش حکومت کی جانب غیر سرکاری مدارس کے سروے کرائے جانے کے متعلق کہا کہ ہم مدرسہ میں ہر قسم کے سروے کا خیر مقدم کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ جتنا زیادہ سروے کیا جائے گا اتنا ہی مدارس کو فائدہ ہوگا۔ Madarsa Survey in Uttar Pradesh
اس کے علاوہ قاضی انیس الرحمن نے اتر پردیش میں وقف املاک پر سروے کی بھی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ اوقاف جائیداد کے تحفظ کے ساتھ ان جائیداد کا جائز استعمال ہو سکے گا۔
اس موقع پر مدرسہ امداد السلام کے مہتمم مولانا مشہود الرحمن جمالی چتُرویدی نے اپنے مدرسہ میں مختلف زبان کی تعلیم دیئے جانے کے حوالے سے کہا کہ عربی اور اردو زبان کے ساتھ ساتھ ہم اپنے مدرسے میں سنسکرت، ہندی اور انگریزی زبان کی تعلیم بھی دیتے ہیں۔ اس دوران انہوں نے سنسکرت شلوک بھی سُنایا۔
مولانا مشہود الرحمٰن جمالی کا کہنا تھا کہ 'چاروں وید کی جس کو جانکاری ہوتی ہے وہ اپنے نام کے آگے چتُرویدی لگا سکتا ہے ان کے والد مرحوم مولانا شاہین جمالی بھی اپنے نام کے ساتھ چتُرویدی لکھا کرتے تھے اور اب کے بعد ان کے فرزند ان کی وراثت کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 'ہمارے اپنے بچوں پر تعلیم کا ایسا اثر ہوتا ہے کہ وہ جس معاشرے میں جائیں گے ان کا تعلق ان کے دوسرے مذہبی بھائیوں سے ہوگا اور وہ یہاں جو کچھ سیکھیں گے اسے اپنی زندگی میں اپنائیں گے۔ اس طرح کی صلح ایک دوسرے کے اتحاد کو مضبوط کرے گی۔