ریاست اترپردیش کے شہر سلطان پور میں ڈسٹرکٹ ہسپتال کے چیف میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (سی ایم ایس) کی ایک آڈیو کلپ وائرل ہوئی ہے جس میں وہ بی جے پی رہنما موہت سنگھ کے ساتھ بدسلوکی کررہے ہیں۔
واضح رہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما موہت سنگھ ضلع میں زخمی متاثرین کے لیے طبی انتظامات کرنے کے مطالبے پر مشتعل ہوگئے۔
فون پر ہی چیف میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر بی وی سنگھ نے بدسلوکی کی، تاہم جواب میں بی جے پی رہنما کی جانب سے بھی گالیاں دی گئیں۔
آڈیو کلپ وائرل ہونے کے بعد اس معاملے نے طول پکڑ لیا اور بی جے پی رہنما نے شہر کوتوالی میں تحریر دی ہے اور ایف آئی آر کا مطالبہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ یہ معاملہ لکھنؤ، بلیا شاہراہ پر کار حادثے سے متعلق ہے، ایک بھیانک حادثے کے بعد بھارتیہ جنتا یووا مورچہ کے سابق ضلع صدر موہت سنگھ زخمیوں کی عیادت کی غرض سے ضلع ہسپتال پہنچنے والے۔
انہوں نے چیف میڈیکل سپرنٹنڈنٹ سے فون پر بات کی اور زخمیوں کے علاج کے لیے ہسپتال جانے اور ایمبولینس کی سہولت فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔
اسی اثنا میں دونوں کے مابین بحث شروع ہوگئی اور غیر مہذب الفاظ کے ذریعے دونوں ایک دوسرے پر الزامات لگانے لگے، جس کے بعد بی جے پی رہنما نے اس معاملہ میں نگر کوتوالی میں تحریر دے کر مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا۔
موہت سنگھ نے کہا کہ وہ اس حادثے کی وکالت کررہے ہی، دریں اثنا سی ایم ایس ڈاکٹر بی وی سنگھ نے ان سے بدتمیزی کی۔