ETV Bharat / state

'مدارس کی تجدید کاری ضروری'

آج میرٹھ کے منصبیہ عربک کالج میں 141واں یوم تاسیس پورے جوش و خروش کے ساتھ منایا گیا۔ منصبیہ عربی کالج کو مرحوم حاجی منصب علی خان نے 1860 میں قائم کیا تھا۔

'مدارس کی تجدید کاری ضروری'
author img

By

Published : Jun 18, 2019, 11:02 PM IST

مرحوم نے میرٹھ کے عوام میں دینی تعلیم کی بیداری کی خاطر اپنی پوری جائیداد وقف کردیا تھا تاکہ ان کے بعد بھی تعلیمی سسلسلہ جاری رہے۔

'مدارس کی تجدید کاری ضروری'

اس موقع پر مدرسے میں متعدد موضوعات پر گفتگو کی گئی۔ علاوہ ازیں جدید لائبریری کے قیام اور ایک نئی عمارت کے افتتاح کے ساتھ مدرسے کی تجدید کاری کے سلسلے میں غوروفکر کیا گیا۔

نئی عمارت میں جدید طریقے سے طلبہ کو تعلیم فراہم کرنے کی سہولت دی گئی ہے۔

اس موقع پر سابق چیف الیکشن کمیشنز نسیم زیدی اور شیعہ وقف بورڈ کے ترجمان مولانا یعسوب عباس سمیت کئی شیعہ عالم دین نے شرکت کی۔

نسیم زیدی نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مدارس کو جدید تعلیم سے آراستہ کرنا چاہیے تاکہ مدارس کے طلباء کو آسانی سے ملازمت مل سکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان میں مسلمانوں کی تعلیمی شرح 60% فیصد ہے جبکہ دیگر قوم کی تعلیمی شروح 75 فیصد ہے اس خلا کو پر کرنے کے لیے دینی مدارس اور مسلم سماج میں بیداری لانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر جائزہ لیا جائے تو مسلم خواتین تعلیمی میدان میں کافی پیچھے ہیں اس سلسلے میں بھی مسلم معاشرے کو غور و فکر کرنے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ عام طور سے مدارس وقف کی زمیں پر بنائے جاتے ہیں۔

اور اس کو صاف شفاف رکھنے کے لیے کمیٹی کے عہدیداران کو محاسبہ کرتے رہنا چاہیے انہوں نے اپنی تقریر میں بھی کہا تھا کہ بچوں کی پہلی تعلیمی مرکز ماں کی گود ہے لیکن اگر جب ماں ان پڑھ ہوگی تو بچوں کو کیسے تعلیم یافتہ بنا پائے گی ایسے میں خواتین کی تعلیم کی اہمیت اور بھی بڑھ جاتی ہے۔

انہوں نے ای وی ایم پر کیے گئے سوالات اور الیکشن کمیشن آف انڈیا پر عوام کے ذریعہ اٹھائے جانے والے سوالات پر کچھ بھی بولنے سے انکار کر دیا۔

مرحوم نے میرٹھ کے عوام میں دینی تعلیم کی بیداری کی خاطر اپنی پوری جائیداد وقف کردیا تھا تاکہ ان کے بعد بھی تعلیمی سسلسلہ جاری رہے۔

'مدارس کی تجدید کاری ضروری'

اس موقع پر مدرسے میں متعدد موضوعات پر گفتگو کی گئی۔ علاوہ ازیں جدید لائبریری کے قیام اور ایک نئی عمارت کے افتتاح کے ساتھ مدرسے کی تجدید کاری کے سلسلے میں غوروفکر کیا گیا۔

نئی عمارت میں جدید طریقے سے طلبہ کو تعلیم فراہم کرنے کی سہولت دی گئی ہے۔

اس موقع پر سابق چیف الیکشن کمیشنز نسیم زیدی اور شیعہ وقف بورڈ کے ترجمان مولانا یعسوب عباس سمیت کئی شیعہ عالم دین نے شرکت کی۔

نسیم زیدی نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مدارس کو جدید تعلیم سے آراستہ کرنا چاہیے تاکہ مدارس کے طلباء کو آسانی سے ملازمت مل سکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان میں مسلمانوں کی تعلیمی شرح 60% فیصد ہے جبکہ دیگر قوم کی تعلیمی شروح 75 فیصد ہے اس خلا کو پر کرنے کے لیے دینی مدارس اور مسلم سماج میں بیداری لانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر جائزہ لیا جائے تو مسلم خواتین تعلیمی میدان میں کافی پیچھے ہیں اس سلسلے میں بھی مسلم معاشرے کو غور و فکر کرنے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ عام طور سے مدارس وقف کی زمیں پر بنائے جاتے ہیں۔

اور اس کو صاف شفاف رکھنے کے لیے کمیٹی کے عہدیداران کو محاسبہ کرتے رہنا چاہیے انہوں نے اپنی تقریر میں بھی کہا تھا کہ بچوں کی پہلی تعلیمی مرکز ماں کی گود ہے لیکن اگر جب ماں ان پڑھ ہوگی تو بچوں کو کیسے تعلیم یافتہ بنا پائے گی ایسے میں خواتین کی تعلیم کی اہمیت اور بھی بڑھ جاتی ہے۔

انہوں نے ای وی ایم پر کیے گئے سوالات اور الیکشن کمیشن آف انڈیا پر عوام کے ذریعہ اٹھائے جانے والے سوالات پر کچھ بھی بولنے سے انکار کر دیا۔

Intro:آج میرٹھ کے منصبیہ عربک کالج میں 141واں یوم تاسیس پورے جوش و خروش کے ساتھ منایا گیا. منصبیہ عربی کالج مرحوم حاجی منصب علی خان نے اٹھارہ سو ساٹھ میں قائم کیا تھا. مرحوم نے میرٹھ کے عوام میں دینی تعلیم کے لیے اپنی پوری جائداد کو وقف کیا تھا تاکہ ان کے بعد یہ تعلیم کا کارواں نہ مسلسل جاری رہے.


Body:اس موقع پر مدرسے کی تجدید کاری کے سلسلے میں غوروفکر کیا گیا اور اسے مثبت پہلو بھی بتایا گیا مدرسہ منصبیہ میں جدید لائبریری کا قیام کیا گیا اور ایک بلڈنگ کا افتتاح بھی کی گئی. نئی بلڈنگ میں میں جدید طریقے سے تعلیم دینے کی سہولت دی گئی ہے.

اس موقع پر سابق چیف الیکشن کمیشن آف انڈیا نسیم زیدی شامل ہوئے اور شیعہ وقف بورڈ کے ترجمان مولانا یعسوب عباس سمیت کئی شیعہ عالم شامل ہوئے.

مسٹر نسیم زیدی نے ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مدارس کو جدید تعلیم سے آراستہ کرنا چاہیے جس کے سبب مدارس کے طلباء کو ملازمت آسانی سے مل سکے. انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں مسلمانوں کی تعلیمی شرح 60% فیصد ہے جبکہ دیگر قوم کی تعلیم شروع 75 فیصد ہے اس خلا کو پر کرنے کے لئے لیے دینی مدارس اور مسلم سماج میں بیداری لانے کی ضرورت ہے.

انہوں نے کہا کہ اگر جائزہ لیا جائے تو مسلم خواتین تعلیمی میدان میں کافی پیچھے ہیں اس سلسلے میں بھی مسلم معاشرے کو غور و فکر کرنے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ عمومی طور پر مدرسے وقف کی جائیداد پر بنائے جاتے ہیں. اور اس کو صاف شفاف رکھنے کے لئے لیے کمیٹی کے عہدیداران کو محاسبہ کرتے رہنا چاہیے انہوں نے اپنی تقریر میں بھی کہا تھا کہ بچوں کی پہلی تعلیمی مرکز ماں کی گود ہے لیکن اگر جب ماں ان پڑھ ہوگی تو بچوں کو کیسے تعلیم یافتہ بنا پائے گی ایسے میں خواتین کی تعلیم کی اہمیت اور بھی بڑھ جاتی ہے.

انہوں نے ای وی ایم پر کئے گئے سوال اور الیکشن کمیشن آف انڈیا پر اٹھنے والے سوال پر کچھ بھی بولنے سے انکار کر دیا


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.