اتر پردیش میں کورونا وائرس کے خطرات کو دیکھتے ہوئے ریاست کے کئی اضلاع میں رات میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔ 14 اپریل سے رمضان المبارک کا آغاز ہو جائے گا۔ ایسے میں دیر رات تک باہر نکلنا مشکل ہوگا۔
اسی کے مد نظر مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے اپیل کی ہے کہ جہاں کرفیو نافذ ہے، وہاں ڈیڑھ پاروں کی تراویح کا اہتمام کیا جانا چاہئے تاکہ رات کا کرفیو نافذ ہونے سے قبل لوگ نماز ادا کر کے اپنے گھروں تک پہنچ جائیں۔
رمضان المبارک اور نماز تراویح کے حوالے سے ایڈوائزری جاری کی گئی ہے، جس میں نائٹ کرفیو اور کووڈ۔ 19 ہدایت پر عمل کرتے ہوئے نماز ادا کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
1- رمضان المبارک میں کووڈ۔ 19 پروٹوکول پر پوری طرح عمل ہونا چاہئے۔
2- رمضان کے روزے فرض ہیں لہذا تمام مسلمانوں کو روزہ رکھنا چاہئے۔
3۔ نماز تراویح سنت مؤکدہ ہے لہٰذا سبھی مساجد میں نماز تراویح کا اہتمام کیا جائے۔
4۔ ریاست کے کئی اضلاع میں رات میں کرفیو نافذ ہے۔ اسے دیکھتے ہوئے سبھی مسجد میں ڈیڑھ پارہ کی تراویح ادا کریں تاکہ نمازی کرفیو شروع ہونے سے پہلے ہی اپنے گھروں تک پہنچ سکیں۔
5- مسجد میں 100 سے زیادہ نمازی کو جمع نہ ہونے دیں، یہ مسجد انتظامیہ کی ذمے داری ہے۔
6- مساجد میں ماسک اور سماجی دوری کا خاص خیال رکھیں۔
7- سحری کے وقت بیدار ہونے کے لئے لاؤڈ اسپیکر کا استعمال نہ کریں اور نہ ہی شور مچائیں۔
8- افطار میں 100 سے زائد افراد کو جمع نہ ہونے دیں۔
9 - رمضان المبارک میں خصوصا افطار کے دوران وبائی امراض کے خاتمے کے لئے دعا کریں۔
10- جو لوگ مسجد میں ہر سال غریبوں کے لئے افطاری کا اہتمام کرتے تھے، انھیں اس سال کرنا چاہئے۔
11- جو لوگ ہر سال رمضان المبارک میں افطار پارٹیاں کرتے تھے، وہ اس رقم یا اس کا راشن غریبوں میں تقسیم کریں تاکہ انہیں کوئی پریشانی نہ ہو۔
12- جن لوگوں پر زکوٰۃ فرض ہے، وہ زکوٰۃ ادا کریں۔