بریلوی مکتب فکر کے شاندار مقرر اور مفکر مولانا صغیر احمد جوکھن پوری کے صاحبزادے مولانا کمال مصطفیٰ ازہری اپنے والد کے نقش قدم پر چلتے ہوئے یا یوں کہیں کہ والد سے دو قدم آگے چلتے ہوئے مصر کی اوّل درجہ کی اسلامک یونیورسٹی 'الجامعہ ازہر' سے 'شیخ الحدیث' کی ڈگری حاصل کرکے اپنے وطن واپس لوٹے ہیں۔
اُنہوں نے بریلی میں واقع مدرسہ 'ال جامعہ القادریہ' سے اپنی ابتدائی تعلیم میں اوّل پوزیشن حاصل کی اور سنہ 2019ء میں جامعہ ازہر چلے گئے. وہاں اُنہوں نے شیخ الحدیث کا درس لیا اور ڈگری حاصل کی. اپنے استقبالیہ پروگرام میں اُنہیں نے کہا کہ یہ ڈگری حاصل کرنا میرے لیئے زندگی کا خاص اعزاز ہے۔
اس کے بعد دیگر طلباء کے لیئے راستے ہموار ہوں گے. میں رِچھا جیسے قصبہ سے نکلکر جامعہ ازہر تک جا سکتا ہوں تو یہ دیکھکر دیگر طلباء میں بھی جوش و جزبہ پیدا ہوگا اور فکر پیدا ہوگی۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ اب یہاں طلباء کو اعلیٰ درجہ کی تعلیم مہیا کرانے کے لیئے نئے منصوبوں پر کام. کیا جائےگا۔
اس موقع پر مہمانِ خصوصی انجینئر انیس احمد خاں نے کہا کہ مسلمانوں کو اپنے بچوں کو تعلیم یافتہ بنانے کے لیئے ہر ممکن کوشش کرنی چاہیئے. کیوں کہ تعلیم کے حصول کے بغیر زندگی تاریکیوں میں گم ہوکر رہ جاتی ہے اور اس کی قیمت آئندہ آنے والی نسلیں ادا کرتی ہیں۔ موجودہ دور میں مسلمانوں کے سامنے جو مشکلات در پیش آ فہیلے ہیں، اُن میں تمام وجوہات عدم تعلیم بھی ایک اہم وجہ ہے۔ پیغمبر اسلام نے بھی تعلیم حاصل کرنے کے لیئے چین بھی جانے کی ہدایت دی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: بریلی: عالم دین کا فرضی ٹویٹر اکاؤنٹ بنانے کر متنازع ٹویٹ، مقدمہ درج
اس موقع پر بریلی حج سیوا سوسائٹی کے صدر عطا الرحمٰن نے صدارتی تقریر میں کہا کہ مولانا صغیر آحمد جوکھنپوری کے صاحبزادے کا شیخ الحدیث کی ڈگری حاصل کرنا تمام مسلمانوں کے لیئے فخر کی بات ہے۔ اِن کے ڈگری حاصل کرنے سے تمام طلباء میں بھی جامعہ ازہر جاکر ڈگری حاصل کرنے کا جزبہ پیدا ہوگا. یہ انتہائی مسرت اور شادمانی کی بات ہے کہ دینی تعلیم حاصل کرنے کے لیئے طلباء اب نہ صرف ہندوستان کی دیگر ریاستوں میں جاکر تعلیم حاصل کر رہے ہیں، بلکہ بیرونی ممالک کا بھی رُخ کر رہے ہیں۔
بہرحال مولانا کمال مصطفیٰ ازہری نے نہ صرف دینی تعلیم حاصل کی ہے، بلکہ دنیاوی تعلیم میں بھی اُنہوں نے سی بی ایس سی بورڈ سے انٹر میڈیٹ میں پہلی پوزیشنیں حاصل کرکے بھی رکارڈ قائم کیا ہے۔