ETV Bharat / state

Attack On Shia Teachers In Pakistan شیعہ اساتذہ پر ہوئے شدت پسندانہ حملے کی مولانا کلب جواد نے مذمت کی

author img

By

Published : May 6, 2023, 6:47 PM IST

پاکستان میں شیعہ اساتذہ پر ہوئے شدت پسندانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے مولانا سید کلب جواد نقوی نے کہا کہ پاکستان حکومت اقلیتی طبقے کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ثابت ہوئی ہے۔  وہاں شیعوں کی نسل کشی کا مذموم سلسلہ جاری ہے۔ اقوام متحدہ کو اس معاملے پر کاروائی کرنی چاہئے۔

شیعہ اساتذہ پر ہوئے شدت پسندانہ حملے کی مولانا کلب جواد نے مذمت کی
شیعہ اساتذہ پر ہوئے شدت پسندانہ حملے کی مولانا کلب جواد نے مذمت کی

لکھنؤ: پاکستان کے پاراچنار اور خیبر پختون میں شیعہ اساتذہ پر ہوئے شدت پسندانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے مجلس علمائے ہند کے جنرل سکریٹری مولانا سید کلب جواد نقوی نے کہاکہ پاکستان حکومت اقلیتی طبقے کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ثابت ہوئی ہے۔ پاکستان میں شیعہ نسل کشی کا مذموم سلسلہ جاری ہے جس کو روکنے میں پاکستانی حکومت اور عالمی تنظیمیں بھی ناکام ثابت ہوئی ہیں۔

مولانا نے کہاکہ دہشت گردوں نے ایک اسکول میں گھس کر سات اساتذہ کو شہید کیا ہے، جس سے ان کی علم مخالف ذہنیت اور دہشت گردانہ نظریے واضح ہوتا ہے۔ مولانا نے کہاکہ گذشتہ 30 چالیس سالوں میں دنیا کے مختلف حصوں میں شیعوں پر مظالم اور دہشت گردانہ کاروائیوں میں اضافہ ہوا ہے ۔ایسا صرف پاکستان میں نہیں ہو رہا ہے بلکہ سعودی عرب، عراق، نائیجریا، افغانستان اور دیگر ممالک میں بھی یہ سلسلہ جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ خاص طور پر سعودی عرب کے نظریات نے شیعوں کے خلاف نفرت کو فروغ دیا ہے۔ المیہ یہ ہے کہ سعودی عرب اپنے نظریات کا برملا اظہارکرتا ہے اس کے باوجود اس پر کوئی کاروائی نہیں ہوتی، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ عالمی طاقتیں بھی اس کے ساتھ ملی ہوئی ہیں۔ مولانا نے اپنے بیان میں کہاکہ شیعوں کے لئے عالمی سطح پر کوئی حفاظتی منصوبہ نہیں ہے اور نہ اقوام متحدہ اس سلسلے میں کوئی مناسب اقدام کرتا ہے۔

مولانانے کہاکہ سعودی نظریات کی بنیاد پر شیعوں کا قتل عام ہو رہاہے، اس لیے شدت پسند فکر کو نشان زد کرکے اس پر پابندی عائد کی جانی چاہیے۔ داعش اور طالبان جیسی شدت پسند تنظیمیں ایسی افکارونظریات کی علم بردار ہیں، مگر اس فکر کو کچلنے کے لئے کوئی مناسب اقدام نہیں ہوتا، جس کے باعث یہ نظریات مکڑی کے جال کی طرح پھیل رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Shia Leader on Parachinar Attack: پاکستان میں ٹیچرز پر حملہ، شیعہ رہنماؤں کی مذمت

مولانا نے کہاکہ پاکستانی حکومت نے کبھی شیعوں کے قتل عام، نوجوانوں کے اغوا اور ان کے خلاف جاری شدت پسندی پر کوئی کاروائی نہیں کی۔ افسوس یہ ہے کہ عالم اسلام بھی شیعوں کی نسل کشی پر خاموش ہے۔ کبھی کسی مسلمان مولوی کی طرف سے کوئی مذمتی بیان جاری نہیں ہوتا، جو ان کی ذہنیت کو ظاہر کرتا ہے۔ مولانا نے کہاکہ مسلمان خود پر ہورہے ظلم و ستم کے خلاف احتجاج کرتے ہیں اور عالمی حمایت کے خواہاں ہوتے ہیں، مگر مسلمان خود اپنے درمیان موجود اقلیتوں پر ظلم کرتے ہیں اور انہیں مسلسل تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے، اس لئے مسلمانوں کو یہ دہرا معیار ختم کرنا ہوگا۔ مجلس علمائے ہند کے تمام اراکین پاراچنار میں جان بحق ہوئے تمام اساتذہ کے اہل خانہ، ان کے عزیز و اقارب اور پاکستان کے شیعوں کو تعزیت و تسلیت پیش کرتے ہیں۔

لکھنؤ: پاکستان کے پاراچنار اور خیبر پختون میں شیعہ اساتذہ پر ہوئے شدت پسندانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے مجلس علمائے ہند کے جنرل سکریٹری مولانا سید کلب جواد نقوی نے کہاکہ پاکستان حکومت اقلیتی طبقے کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ثابت ہوئی ہے۔ پاکستان میں شیعہ نسل کشی کا مذموم سلسلہ جاری ہے جس کو روکنے میں پاکستانی حکومت اور عالمی تنظیمیں بھی ناکام ثابت ہوئی ہیں۔

مولانا نے کہاکہ دہشت گردوں نے ایک اسکول میں گھس کر سات اساتذہ کو شہید کیا ہے، جس سے ان کی علم مخالف ذہنیت اور دہشت گردانہ نظریے واضح ہوتا ہے۔ مولانا نے کہاکہ گذشتہ 30 چالیس سالوں میں دنیا کے مختلف حصوں میں شیعوں پر مظالم اور دہشت گردانہ کاروائیوں میں اضافہ ہوا ہے ۔ایسا صرف پاکستان میں نہیں ہو رہا ہے بلکہ سعودی عرب، عراق، نائیجریا، افغانستان اور دیگر ممالک میں بھی یہ سلسلہ جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ خاص طور پر سعودی عرب کے نظریات نے شیعوں کے خلاف نفرت کو فروغ دیا ہے۔ المیہ یہ ہے کہ سعودی عرب اپنے نظریات کا برملا اظہارکرتا ہے اس کے باوجود اس پر کوئی کاروائی نہیں ہوتی، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ عالمی طاقتیں بھی اس کے ساتھ ملی ہوئی ہیں۔ مولانا نے اپنے بیان میں کہاکہ شیعوں کے لئے عالمی سطح پر کوئی حفاظتی منصوبہ نہیں ہے اور نہ اقوام متحدہ اس سلسلے میں کوئی مناسب اقدام کرتا ہے۔

مولانانے کہاکہ سعودی نظریات کی بنیاد پر شیعوں کا قتل عام ہو رہاہے، اس لیے شدت پسند فکر کو نشان زد کرکے اس پر پابندی عائد کی جانی چاہیے۔ داعش اور طالبان جیسی شدت پسند تنظیمیں ایسی افکارونظریات کی علم بردار ہیں، مگر اس فکر کو کچلنے کے لئے کوئی مناسب اقدام نہیں ہوتا، جس کے باعث یہ نظریات مکڑی کے جال کی طرح پھیل رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Shia Leader on Parachinar Attack: پاکستان میں ٹیچرز پر حملہ، شیعہ رہنماؤں کی مذمت

مولانا نے کہاکہ پاکستانی حکومت نے کبھی شیعوں کے قتل عام، نوجوانوں کے اغوا اور ان کے خلاف جاری شدت پسندی پر کوئی کاروائی نہیں کی۔ افسوس یہ ہے کہ عالم اسلام بھی شیعوں کی نسل کشی پر خاموش ہے۔ کبھی کسی مسلمان مولوی کی طرف سے کوئی مذمتی بیان جاری نہیں ہوتا، جو ان کی ذہنیت کو ظاہر کرتا ہے۔ مولانا نے کہاکہ مسلمان خود پر ہورہے ظلم و ستم کے خلاف احتجاج کرتے ہیں اور عالمی حمایت کے خواہاں ہوتے ہیں، مگر مسلمان خود اپنے درمیان موجود اقلیتوں پر ظلم کرتے ہیں اور انہیں مسلسل تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے، اس لئے مسلمانوں کو یہ دہرا معیار ختم کرنا ہوگا۔ مجلس علمائے ہند کے تمام اراکین پاراچنار میں جان بحق ہوئے تمام اساتذہ کے اہل خانہ، ان کے عزیز و اقارب اور پاکستان کے شیعوں کو تعزیت و تسلیت پیش کرتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.