ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں معروف شیعہ علم دین مولانا کلب جواد نے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے ملاقات کرکے صوبہ میں گرفتار تمام بے قصور لوگوں کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) اور این آر سی کے خلاف اترپردیش میں زبردست احتجاج ہوا تھا، جو بعد میں تشدد کی شکل اختیار کرلیا تھا۔
مولانا کلب جواد نے بے قصور لوگوں کی گرفتاری کی پرزور مذمت کی اور کہا کہ انہیں جلد از جلد رہا کیا جائے۔
مظفر نگر کے حوض علمیہ امام حسین علیہ السلام مدرسہ میں پولیس نے طلباء اور اساتذہ پر مدرسہ کے اندر گھس کر بری طرح سے لاٹھیاں برسائی، جس سے تمام طلبا اور اساتذہ زخمی ہوگئے تھے۔
مولانا کلب جواد نے وزیر اعلی کو یقین دلایا کہ اس مدرسہ کے نہ تو کوئی طلباء اور نہ ہی اساتذہ کسی بھی احتجاج میں شامل ہوئے جس کے باوجود پولیس نے ایسی بربریت کی ہے جو ناقابل قبول ہے۔
ہمارا مطالبہ ہے کہ ایسے بے گناہ طلباء، اساتذہ اور نوجوانوں کو بے قصور نہیں گرفتار کیا جائے۔
مولانا کلب جواد نے کہا کہ جو لوگ مظاہرے میں شامل تھے اور عوامی املاک کو نقصان پہنچایں ہیں صرف انہی کو گرفتار کیا جائے ۔