ETV Bharat / state

مولانا کلب جواد نے وسیم رضوی کی گرفتاری کا مطالبہ کیا

مولانا کلب جواد نقوی نے شیعہ وقف بورڈ کے سابق چئیرمین وسیم رضوی کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ شیعہ وقف بورڈ میں ہوئی بدعنوانی اور وقف املاک میں ہوئی بے ایمانی کے ثابت ہونے کے بعد بھی وسیم رضوی کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا شیعہ وقف بورڈ میں دوبارہ انتخاب ہونے چاہیے کیونکہ وسیم رضوی نے اس میں بھی بدعنوانی کروائی ہے۔

مولانا کلب جواد نے وسیم رضوی کی گرفتاری کا مطالبہ کیا
مولانا کلب جواد نے وسیم رضوی کی گرفتاری کا مطالبہ کیا
author img

By

Published : Jun 24, 2021, 8:29 PM IST

معروف شیعہ عالم دین مولانا کلب جواد نقوی نے صحافیوں سے بات چیت کے دوران سرکار کی منشا پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ دہلی میں شرجیل امام پر دفعہ 153 اے لگانے کے اگلے دن ہی گرفتار کر لیا جاتا ہے، لیکن وسیم رضوی کے خلاف پریاگ راج اور شاہ جہاں پور میں 153 اے کے تحت مقدمہ درج ہونے کے باوجود وہ کھلے عام گھوم رہا ہے۔ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ کہیں نہ کہیں حکومت اس کی پشت پناہی کر رہی ہے۔

مولانا کلب جواد نے وسیم رضوی کی گرفتاری کا مطالبہ کیا
انہوں نے کہا کہ وسیم رضوی نے شیعہ وقف بورڈ کے چیئرمین رہتے ہوئے اوقاف کی جائیداد کو اونے پونے داموں میں اپنے قریبیوں کو فروخت کر دیا۔ وسیم رضوی نے پہلے بتایا تھا کہ شیعہ وقف بورڈ میں آٹھ ہزار جائیداد ہیں اور اب یہ بتا جارہا ہے کہ صرف تین ہزار جائیداد ہی بچی ہیں۔
لہذا اس کی پوری جانچ ہونی چاہیے کہ اس کے چیئرمین رہتے ہوئے اتنی اوقاف کیسے کم ہو گئیں؟ مولانا جواد نے کہا کہ حکومت وسیم کو فورا گرفتار کرے کیونکہ وہ قرآن پر انگلی اٹھا کر ملک میں انتشار پیدا کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے پیچھے اسرائیلی، یہودی اور پاکستان کی آئی ایس آئی ایجنٹ لگی ہوئی ہے، تبھی وہ اس طرح کا کام کر رہا ہے۔

مزید پڑھیں: دین اسلام میں کوئی زبردستی نہیں: مولانا کلب جواد


معروف شیعہ عالم دین مولانا کلب جواد نے کہا کہ قرآن میں کوئی بھی ایک آیت تبدیل نہیں کر سکتا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دور سے آج تک اور تاقیامت اس میں کسی بھی قسم کی ترمیم نہیں کی جاسکتی۔ لہذا وسیم رضوی اپنی بدعنوانی کو چھپانے کے لئے اس طرح کے کام کر رہا ہے۔

ہمارا مطالبہ ہے کہ شیعہ وقف بورڈ میں دوبارہ انتخاب ہونے چاہیے کیونکہ وسیم نے بدعنوانی کرکے ووٹ حاصل کیا تھا۔ تمام متولیان حلف نامہ دے کر مطالبہ کر رہے ہیں کہ ہم نے وسیم رضوی کو ووٹ نہیں کیا۔ اب سوال اٹھتا ہے کہ جب متولیان نے وسیم رضوی کو ووٹ نہیں کیا، تو اسے کس طرح 21 ووٹ حاصل ہوئے تھے؟

مولانا کلب جواد نقوی نے صحافیوں سے بات چیت کے دوران کہا کہ جب وسیم رضوی پر تمام الزامات ثابت ہو چکے ہیں تو اس پر ابھی تک کاروائی کیوں نہیں ہوئی؟ مولانا جواد نے کہا کہ وسیم رضوی کے ساتھ اتر پردیش کے کئی بڑے لیڈران اور اعلی افسران شامل ہیں، جس کی وجہ سے وہ مجرم ہونے کے باوجود سزا سے بچ پا رہا ہے۔

واضح رہے کہ پریاگ راج میں امام باڑہ غلام حیدر پر کیے گئے غیر قانونی قبضے اور 200 سالہ تعمیرات کو ہٹا کر چار منزلہ کمرشیل عمارت کی تعمیر کرنے کا الزام بھی وسیم رضوی پر ہے۔ مجرموں کے خلاف سخت کارروائی نہ کرنے پر اقلیتی کمیشن نے پریاگ راج ڈی ایم اور ایس ایس پی کو 29 ستمبر 2020 کو طلب کیا تھا۔

معروف شیعہ عالم دین مولانا کلب جواد نقوی نے صحافیوں سے بات چیت کے دوران سرکار کی منشا پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ دہلی میں شرجیل امام پر دفعہ 153 اے لگانے کے اگلے دن ہی گرفتار کر لیا جاتا ہے، لیکن وسیم رضوی کے خلاف پریاگ راج اور شاہ جہاں پور میں 153 اے کے تحت مقدمہ درج ہونے کے باوجود وہ کھلے عام گھوم رہا ہے۔ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ کہیں نہ کہیں حکومت اس کی پشت پناہی کر رہی ہے۔

مولانا کلب جواد نے وسیم رضوی کی گرفتاری کا مطالبہ کیا
انہوں نے کہا کہ وسیم رضوی نے شیعہ وقف بورڈ کے چیئرمین رہتے ہوئے اوقاف کی جائیداد کو اونے پونے داموں میں اپنے قریبیوں کو فروخت کر دیا۔ وسیم رضوی نے پہلے بتایا تھا کہ شیعہ وقف بورڈ میں آٹھ ہزار جائیداد ہیں اور اب یہ بتا جارہا ہے کہ صرف تین ہزار جائیداد ہی بچی ہیں۔
لہذا اس کی پوری جانچ ہونی چاہیے کہ اس کے چیئرمین رہتے ہوئے اتنی اوقاف کیسے کم ہو گئیں؟ مولانا جواد نے کہا کہ حکومت وسیم کو فورا گرفتار کرے کیونکہ وہ قرآن پر انگلی اٹھا کر ملک میں انتشار پیدا کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے پیچھے اسرائیلی، یہودی اور پاکستان کی آئی ایس آئی ایجنٹ لگی ہوئی ہے، تبھی وہ اس طرح کا کام کر رہا ہے۔

مزید پڑھیں: دین اسلام میں کوئی زبردستی نہیں: مولانا کلب جواد


معروف شیعہ عالم دین مولانا کلب جواد نے کہا کہ قرآن میں کوئی بھی ایک آیت تبدیل نہیں کر سکتا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دور سے آج تک اور تاقیامت اس میں کسی بھی قسم کی ترمیم نہیں کی جاسکتی۔ لہذا وسیم رضوی اپنی بدعنوانی کو چھپانے کے لئے اس طرح کے کام کر رہا ہے۔

ہمارا مطالبہ ہے کہ شیعہ وقف بورڈ میں دوبارہ انتخاب ہونے چاہیے کیونکہ وسیم نے بدعنوانی کرکے ووٹ حاصل کیا تھا۔ تمام متولیان حلف نامہ دے کر مطالبہ کر رہے ہیں کہ ہم نے وسیم رضوی کو ووٹ نہیں کیا۔ اب سوال اٹھتا ہے کہ جب متولیان نے وسیم رضوی کو ووٹ نہیں کیا، تو اسے کس طرح 21 ووٹ حاصل ہوئے تھے؟

مولانا کلب جواد نقوی نے صحافیوں سے بات چیت کے دوران کہا کہ جب وسیم رضوی پر تمام الزامات ثابت ہو چکے ہیں تو اس پر ابھی تک کاروائی کیوں نہیں ہوئی؟ مولانا جواد نے کہا کہ وسیم رضوی کے ساتھ اتر پردیش کے کئی بڑے لیڈران اور اعلی افسران شامل ہیں، جس کی وجہ سے وہ مجرم ہونے کے باوجود سزا سے بچ پا رہا ہے۔

واضح رہے کہ پریاگ راج میں امام باڑہ غلام حیدر پر کیے گئے غیر قانونی قبضے اور 200 سالہ تعمیرات کو ہٹا کر چار منزلہ کمرشیل عمارت کی تعمیر کرنے کا الزام بھی وسیم رضوی پر ہے۔ مجرموں کے خلاف سخت کارروائی نہ کرنے پر اقلیتی کمیشن نے پریاگ راج ڈی ایم اور ایس ایس پی کو 29 ستمبر 2020 کو طلب کیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.