مولانا حبیب الرحمٰن کافی وقت سے بیمار تھے اور مرادآباد کے ایک پرائیویٹ ہاسپٹل میں انھوں نے آخری سانس لی۔
مولانا حبیب الرحمٰن کا نام علم و ادب کی دنیا میں بہت ہی ادب و احترام کے ساتھ لیا جاتا ہے۔
مولانا حبیب الرحمٰن کو فارسی میں ایک کتاب لکھنے پر 2019 میں راشٹرپتی ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔ مولانا حبیب الرحمٰن نے تعلیم کے لیے بہت کام کیا ہے۔
انہوں نے کئی تعلیمی ادارے قائم کیے، جن میں طلبہ تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ مولانا کی عمر 65 سال تھی۔ مولانا نے قوم اور عوام کی خوب خدمت کی۔
مزید پڑھیں:
میرٹھ: لاک ڈاون کا خوف، مزدور اپنے گھر لوٹنے پر مجبور
مولانا کادفن کل ان کے آبائی وطن بھوجپور کے کھدر بازار کی قبرستان میں کیا جائے گا۔ مولانا کی زندگی کا مقصد علم و ادب اور عوام کی خدمت کرنا رہا اور مولانا نے ہمیشہ سادگی کی زندگی گزاری۔