اُترپردیش کی دارالحکومت لکھنؤ کے گھنٹہ گھر میں شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف خواتین کا مظاہرہ آج 12 ویں دن بھی جاری ہے۔
راشٹریہ علماء کونسل کے صدر مولانا عامر رشادی خواتین کی حوصلہ افزائی کے لیے آج گھنٹہ گھر پہنچ کر مظاہرین کو خطاب کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم یہاں کسی سیکولر پارٹی، حکومت کی حمایت یا مخالفت کے لیے نہیں آئے ہیں بلکہ ظلم و زیادتی کے خلاف جمع ہوئے ہیں۔
مولانا عامر رشادی نے کہا کہ خواتین جو احتجاج کر رہی ہیں ان کا مقصد دوسرے ممالک سے آئے ہوئے ہندوؤں کے خلاف نہیں ہے۔
ہمارا کہنا ہے کہ کوئی بھی پریشان حال شخص بھارت آئے، ہم اس کا خیر مقدم کرتے ہیں لیکن اس کا پیمانہ مذہب کی بنیاد پر نہیں ہونا چاہیے۔
مولانا نے کہا کہ جو شخص ظلم و زیادتی کا شکار ہوتا ہے اس کا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ سی اے اے پر حکومت ووٹ بینک کی سیاست کر رہی ہے، ہم سرکار کے بے ایمانی کے خلاف ہیں۔ ہر چیز کو ووٹ سے جوڑ کر نہیں دیکھنا چاہیے۔ ہماری لڑائی ظلم کے خلاف ہے۔