مظفرنگر: اتر پردیش کے مظفرنگر ضلع میں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں ایک شخص کو پنچایت کے دوران سزا دیتے ہوئے اس کے گلے میں جوتوں کا ہار ڈال کر مارا پیٹا جا رہا ہے۔ یہ ویڈیو وائرل ہوتے ہی پولیس بھی حرکت میں آگئی اور فورا ہی اعلیٰ حکام کی جانب سے معاملے کی تحقیقات کے احکامات جاری کردیے گئے۔ یہ بتایا جا رہا ہے کہ سوشل میڈیا پر وائرل یہ ویڈیو 2 دن پہلے 28 مئی کا چھپار تھانہ علاقے کے گاؤں بھیساریڈی کا ہے۔ اطلاعات کے مطابق وائرل ویڈیو میں نظر آنے والا شخص روڑکی کا رہنے والا افضال ہے جس نے کچھ دن پہلے اپنے ساڈو کی بیٹی کا رشتہ بھیساریڈی گاؤں کے ایک نوجوان سے کرایا تھا۔ بتایا جا رہا ہے کہ افضال نے رشتہ کروانے کے عوض میں لڑکے کی طرف سے کچھ پیسے لیے تھے جس کا اسد کو پتہ چلا تو تنازع شروع ہو گیا۔ اس کے بعد افضال نے اپنے ساڈو اسد کی بیٹی کے بارے میں جھوٹی افواہ پھیلائی کہ وہ گھر سے ایک نوجوان کے ساتھ بھاگ گئی ہے۔ یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ افضال اور اسد اس معاملے کو ختم کرنے کے لیے 28 مئی کو بھیساریڈی گاؤں پہنچے تھے، جہاں پنچایت کے دوران جب افضال پر الزامات طے ہو گئے تو اس کے گلے میں جوتوں کا ہار ڈال کر اس کی پٹائی کی گئی۔ اس دوران ایک شخص نے پورا واقعہ اپنے موبائل میں قید کر لیا اور اسے سوشل میڈیا پر وائرل کر دیا۔
اس واقعہ کی جانکاری دیتے ہوئے ایس پی سٹی ستیہ نارائن پرجاپت نے کہا کہ سوشل میڈیا کے ذریعے ایک ویڈیو کی جانکاری ملی ہے اور یہ ویڈیو چھپار تھانہ علاقہ کے بھیساریڈی گاؤں کا بتایا جا رہا ہے۔ اس ویڈیو میں ایک شخص کے ساتھ کچھ نامعلوم افراد نے بدتمیزی کی۔ پولیس تھانہ چھپار کو اس سلسلے میں ضروری کارروائی کرنے کی ہدایت دی گئی ہے اور اب تک موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق تھانہ میں اس حوالے سے کوئی شکایت درج نہیں ہوئی ہے اور جس شخص کے ساتھ بدتمیزی کی ہے اس سے رابطہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ نیز اس سے موصول ہونے والی تحریر کی بنیاد پر قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں : Young Man Committed Suicide بے روزگار نوجوان نے میٹرو کے سامنے چھلانگ لگا کر خودکشی کرلی