مجلس کا آغاز قاری معصوم مہدی Qari Masoom Mehdi نے تلاوت قرآن مجید سے کیا، اس کے بعد شعرائے کرام نے منظوم نذرانہ عقیدت پیش کیا۔
مجلس علمائے ہند کے جنرل سکریٹری مولانا سیدکلب جواد نقوی Maulana Kalbe Jawad Naqvi نے مجلس کو خطاب کرتے ہوئے سورۂ کوثر کی آیات کے معنی و مفاہیم کو بھرپور انداز میں بیان کیا۔
مولانا سیدکلب جواد نقوی نے کہا کہ سورۂ کوثر حضرت صدیقۂ طاہرہ جناب فاطمہ زہراؓ کی شان اقدس میں نازل ہوا۔ جس وقت دشمنان رسالت پیغمبر اسلامﷺ پر طنز کستے تھے کہ اللہ نے ان کی نسل کو قطع کردیاہے۔
اس وقت پروردگار عالم نے سورۂ کوثر کو نازل کیا اور آپ ﷺ کو کثرت نسل کی بشارت دی اور جو آپ کو مقطوع النسل ہونے کا طعنہ دیتے تھے اللہ نے انہیں ہی ابتر کہہ کر یاد کیا۔
انہوں نے کہا کہ آج پوری دنیا میں سادات کرام کی موجودگی یہ بتلارہی ہے کہ پیغمبر اسلامﷺ کی نسل ان کی بیٹی کے ذریعے ہر جگہ پھیلی ہوئی ہے، جبکہ رسولﷺ کو طعنہ دینے والوں کی نسلیں منقطع ہوگئیں۔
مولانا نے کہا کہ یہ تاریخ کا بڑا المیہ ہے کہ دختر رسولﷺ کے دروازہ پر امت نے لکڑیاں جمع کرکے آگ لگائی، جلتا ہوا دروازہ آپ پر گرایا گیا، جس سے آپ کی پسلیاں شکستہ ہوگئیں اور آپ کے شکم مبارک میں جناب محسن کی شہادت واقع ہوگئی۔
واضح رہے کہ یہ مجالس مجلس علمائے ہند کے زیر اہتمام منعقد ہوئیں۔ وہیں تیز بارش کے باوجود بڑی تعداد میں عوام اور علماء نے مجلس میں شرکت کی۔ اس مجلس میں مولانا احمد رضا بجنوری نے نظامت کے فرائض انجام دیے۔