ریاست اترپردیش کے ضلع اناؤ میں شدت پسند تنظیم بجرنگ دل اور ہندو یوا واہنی کے کارکنان نے دارالعلوم فیض عام کے طلبا کے پٹائی کی ہے، جس میں ایک طالب علم کا ہاتھ بھی ٹوٹ گیا ہے۔
واضح رہے کہ مدرسے کے درجنوں طلبا وہاں پر موجود جی آئی سی میدان پر کرکٹ کھیلنے گئے تھے، اسی وقت کچھ بجرنگ دل اور ہندو یوا واہنی کے کارکان نے جبراً طلبا سے جے شری رام کے نعرے لگانے کے لیے کہا۔
جب طلبا نے نعرہ لگانے سے انکار کیا تو وہ لوگ انہیں پیٹنے لگے، جس میں ہارون نام کے ایک طالب علم کا ہاتھ بھی ٹوٹ گیا۔
اس کی اطلاع ملتے ہی مدرسہ کے ناظم مولانا نعیم خاں نے شہر قاضی اور دیگر اہلکاروں کے ساتھ واقعے کی خبر پولیس کو دی۔
اس واقعے میں زخمی طلبا کی شناخت مقدس (16) ، عبدالوارث (17) ، علی، اور ہارون (18) کے طور پر کی گئی ہے۔ پولیس نے اس معاملے میں کیس درج کرکے ایک نوجوان کو گرفتارکرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ مہینے ریاست جھارکھنڈ میں تبریز انصاری نام کے ایک شخص کوچوری کا الزام لگاکر ہندو سخت گیروں نے پیٹ پیٹ کر قتل کردیا تھا۔