ETV Bharat / state

جے شری رام کا نعرہ نہ لگانے پرمدرسہ کے طلبا کی پٹائی - ہندو یوا واہنی

اناؤ میں ایک اور ہجومی تشدد کا معاملہ سامنے آیا ہے، جہاں بجرنگ دل اور ہندو یوا واہنی کے کارکنان نے جے شری رام کے نعرہ نہ لگانے پر مدرسہ کے طلبا کی پٹائی کردی، جس میں 6طلبا زخمی ہیں۔

جے شری رام کے نام پر ہجومی تشدد
author img

By

Published : Jul 12, 2019, 8:54 AM IST

Updated : Jul 12, 2019, 10:48 AM IST

ریاست اترپردیش کے ضلع اناؤ میں شدت پسند تنظیم بجرنگ دل اور ہندو یوا واہنی کے کارکنان نے دارالعلوم فیض عام کے طلبا کے پٹائی کی ہے، جس میں ایک طالب علم کا ہاتھ بھی ٹوٹ گیا ہے۔

جے شری رام کے نام پر ہجومی تشدد

واضح رہے کہ مدرسے کے درجنوں طلبا وہاں پر موجود جی آئی سی میدان پر کرکٹ کھیلنے گئے تھے، اسی وقت کچھ بجرنگ دل اور ہندو یوا واہنی کے کارکان نے جبراً طلبا سے جے شری رام کے نعرے لگانے کے لیے کہا۔

جب طلبا نے نعرہ لگانے سے انکار کیا تو وہ لوگ انہیں پیٹنے لگے، جس میں ہارون نام کے ایک طالب علم کا ہاتھ بھی ٹوٹ گیا۔

اس کی اطلاع ملتے ہی مدرسہ کے ناظم مولانا نعیم خاں نے شہر قاضی اور دیگر اہلکاروں کے ساتھ واقعے کی خبر پولیس کو دی۔

اس واقعے میں زخمی طلبا کی شناخت مقدس (16) ، عبدالوارث (17) ، علی، اور ہارون (18) کے طور پر کی گئی ہے۔ پولیس نے اس معاملے میں کیس درج کرکے ایک نوجوان کو گرفتارکرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

واضح رہے کہ گذشتہ مہینے ریاست جھارکھنڈ میں تبریز انصاری نام کے ایک شخص کوچوری کا الزام لگاکر ہندو سخت گیروں نے پیٹ پیٹ کر قتل کردیا تھا۔

ریاست اترپردیش کے ضلع اناؤ میں شدت پسند تنظیم بجرنگ دل اور ہندو یوا واہنی کے کارکنان نے دارالعلوم فیض عام کے طلبا کے پٹائی کی ہے، جس میں ایک طالب علم کا ہاتھ بھی ٹوٹ گیا ہے۔

جے شری رام کے نام پر ہجومی تشدد

واضح رہے کہ مدرسے کے درجنوں طلبا وہاں پر موجود جی آئی سی میدان پر کرکٹ کھیلنے گئے تھے، اسی وقت کچھ بجرنگ دل اور ہندو یوا واہنی کے کارکان نے جبراً طلبا سے جے شری رام کے نعرے لگانے کے لیے کہا۔

جب طلبا نے نعرہ لگانے سے انکار کیا تو وہ لوگ انہیں پیٹنے لگے، جس میں ہارون نام کے ایک طالب علم کا ہاتھ بھی ٹوٹ گیا۔

اس کی اطلاع ملتے ہی مدرسہ کے ناظم مولانا نعیم خاں نے شہر قاضی اور دیگر اہلکاروں کے ساتھ واقعے کی خبر پولیس کو دی۔

اس واقعے میں زخمی طلبا کی شناخت مقدس (16) ، عبدالوارث (17) ، علی، اور ہارون (18) کے طور پر کی گئی ہے۔ پولیس نے اس معاملے میں کیس درج کرکے ایک نوجوان کو گرفتارکرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

واضح رہے کہ گذشتہ مہینے ریاست جھارکھنڈ میں تبریز انصاری نام کے ایک شخص کوچوری کا الزام لگاکر ہندو سخت گیروں نے پیٹ پیٹ کر قتل کردیا تھا۔

Intro:उन्नाव से खबर है, यहां शहर कोतवाली के जीआईसी मैदान में क्रिकेट खेलने को लेकर 2 पक्षों में विवाद हो गया । मामला इतना बढ़ा की मारपीट तक की नौबत आ गई । बताया जा रहा है कि आज दोपहर जीआईसी मैदान में मैच खेल रहे दारुल उलूम फ़ैज़ ए आम मदरसे के बच्चे वहां खेल रहे थे । तभी कुछ और युवक वहां पहुंच गए । जिसके बाद वहां क्रिकेट खेलने को लेकर विवाद होने लगा । Body:मौलाना का आरोप है कि बच्चे क्रिकेट खेल रहे थे है बजरंग दल के कुछ लड़के पहुंचे उन्होंने बच्चों से जय श्री राम के नारे लगाने को कहा बच्चों ने मना किया तो युवकों ने मदरसे के छात्रों के साथ मारपीट की और उनके कपड़े फाड़ दिए । जिसके बाद मदरसे के छात्रों ने मदरसा पहुंचकर पूरी घटना बताई और पुलिस को मामले की जानकारी दी । जिसके बाद सूचना पुलिस मौके पर पहुंची और मामले की जानकारी की । क्रिकेट खेल रहे छात्रों का आरोप है कि उनके साथ मारपीट की गई और उनके कपड़ों को फाड़ने के साथ ही साइकिल भी तोड़ दी गई ।
बाईट- नईम मिस्बाही, मौलाना जामा मस्जिद उन्नाव
Conclusion: वहीं पुलिस ने पीडितों की तहरीर पर 3 नामजद और एक अज्ञात के खिलाफ मुकदमा दर्ज कर लिया है । सीओ सिटी उमेश चंद्र त्यागी ने बताया कि क्रिकेट खेलने को लेकर विवाद हुआ है, 3 घायल बच्चों का मेडिकल करवा कर आगे की कार्रवाई की जा रही है ।


बाइट- उमेश चंद्र त्यागी, सीओ सिटी, उन्नाव ।
Last Updated : Jul 12, 2019, 10:48 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.