ETV Bharat / state

'اقلیتی محکمے کے لیے جاری بجٹ محض دکھاوا'

ریاست اترپردیش کے شہر مئو میں مدارس کے ذمہ داروں نے کہا کہ 'اقلیتی محکمے کے لیے جاری بجٹ دکھاوے کے سوا کچھ نہیں ہے، اصل مقصد دوسرے محکمے کو فائدہ پہنچانا ہے'۔

author img

By

Published : Jun 26, 2019, 10:29 PM IST

'اقلیتی محکمے کو جاری بجٹ ایک دکھاوا'

پردھان منتری جن وکاس یوجنا کا کام اب محکمہ اقلیتی فلاح و بہبود کے ذمے ہے۔ مئو میں اس اسیکم کے تحت جاری ہوئی 10 کروڑ کی رقم سے سرکاری آئی ٹی آئی میں ہاسٹل اور شہر میں شادی گھر بنایا جائے گا۔ لیکن اس فیصلے سے مدرسہ کے ذمہ داران کو سخت اعتراض ہے۔

'اقلیتی محکمے کو جاری بجٹ ایک دکھاوا'

رواں سال مئو کے محکمہ اقلیتی فلاح و بہبود کو دس کروڑ چالیس لاکھ روپے سے زائد کی رقم مختص کی گئی۔ اس میں چھ کروڑ روپے سرکاری آئی ٹی آئی میں ہاسٹل کی تعمیر اور چار کروڑ روپے مئو شہر میں شادی گھر کی تعمیر پر خرچ ہوں گے۔

جبکہ صرف 42 لاکھ روپے مدارس میں اسمارٹ کلاسز کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔ اس ضمن میں مدارس کے ذمہ داروں کو سخت اعتراض ہے، ان کا دعویٰ ہے کہ اقلیتی محکمہ کو جاری بجٹ ایک دکھاوا ہے، اصل مقصد دوسرے محکمے کو فائدہ پہنچانا ہے

مدارس کے ذمہ دار کہتے ہیں کہ 'اشتہار اقلیتوں کے بجٹ میں اضافہ کا دیا جا رہا ہے، لیکن فائدہ کسی اور کو پہنچ رہا ہے، یہ اقلیتوں کے ساتھ دھوکہ دہی ہے'۔

پردھان منتری جن وکاس یوجنا کا کام اب محکمہ اقلیتی فلاح و بہبود کے ذمے ہے۔ مئو میں اس اسیکم کے تحت جاری ہوئی 10 کروڑ کی رقم سے سرکاری آئی ٹی آئی میں ہاسٹل اور شہر میں شادی گھر بنایا جائے گا۔ لیکن اس فیصلے سے مدرسہ کے ذمہ داران کو سخت اعتراض ہے۔

'اقلیتی محکمے کو جاری بجٹ ایک دکھاوا'

رواں سال مئو کے محکمہ اقلیتی فلاح و بہبود کو دس کروڑ چالیس لاکھ روپے سے زائد کی رقم مختص کی گئی۔ اس میں چھ کروڑ روپے سرکاری آئی ٹی آئی میں ہاسٹل کی تعمیر اور چار کروڑ روپے مئو شہر میں شادی گھر کی تعمیر پر خرچ ہوں گے۔

جبکہ صرف 42 لاکھ روپے مدارس میں اسمارٹ کلاسز کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔ اس ضمن میں مدارس کے ذمہ داروں کو سخت اعتراض ہے، ان کا دعویٰ ہے کہ اقلیتی محکمہ کو جاری بجٹ ایک دکھاوا ہے، اصل مقصد دوسرے محکمے کو فائدہ پہنچانا ہے

مدارس کے ذمہ دار کہتے ہیں کہ 'اشتہار اقلیتوں کے بجٹ میں اضافہ کا دیا جا رہا ہے، لیکن فائدہ کسی اور کو پہنچ رہا ہے، یہ اقلیتوں کے ساتھ دھوکہ دہی ہے'۔

Intro:پردھان منتری جن وکاس یوجنا کا کام اب محکمہ اقلیتی فلاح و بہبود کے ذمہ ہے. مءو میں اس اسیکم کے تحت جاری ہوئی دس کرورڑ کی رقم سے سرکاری آءی ٹی آئی میں ہاسٹل اور شہر میں شادی گھر بنایا جائے گا. لیکن اس قدم سے مدرسہ کے ذمہ داران کو سخت اعتراض ہے.


Body:کسی بھی محکمہ کے لئے جاری بجٹ کے سلسلہ میں یہ عام خیال رہتا ہے کہ اس کا استعمال محکمہ کے تحت آنے والے شعبوں میں کیا جائے گا. لیکن محکمہ اقلیتی فلاح و بہبود اس سے منفرد ہے. اس محکمہ کو جاری ہونے والا بیشتر بجٹ دیگر محکموں پر خرچ کیا جاتا ہے. رواں سال میں مءو کے ضلع محکمہ اقلیتی فلاح و بہبود کو دس کروڑ چالیس لاکھ روپے سے زائد کی رقم مختص کی گئی. اس میں چھ کروڑ روپے سرکاری آءی ٹی آئی میں ہاسٹل کی تعمیر اور چار کروڑ روپے مءو شہر میں شادی گھر کی تعمیر پر خرچ ہوں گے. جبکہ صرف 42 لاکھ روپے مدارس میں اسمارٹ کلاسز کے لئے مختص کئے گئے ہیں. اس ضمن میں مدارس کے ذمہ داروں کو سخت اعتراض ہے. ان کا دعویٰ ہے کہ اقلیتی محکمہ کو جاری بجٹ ایک دکھاوا ہے. اصل مقصد دوسرے محکمہ کو فائدہ پہنچانا ہے.


Conclusion:مدارس کے ذمہ دار کہتے ہیں کہ اشتہار اقلیتوں کے بجٹ میں اضافہ کا دیا جا رہا ہے، لیکن فائدہ کسی اور کو پہنچ رہا ہے. یہ اقلیت کے ساتھ دھوکہ دہی ہے.

باءٹ. لال من، ضلع اقلیتی فلاح و بہبود آفیسر، مءو
مولانا شمشاد احمد، صدر آل انڈیا ٹیچرس ایسوسی ایشن، مءو
مولانا عبدالمتین، عالم دین
مولانا جمیل قاسمی، استاد

سید فرحان
ای ٹی وی بھارت
مءو
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.