پردھان منتری جن وکاس یوجنا کا کام اب محکمہ اقلیتی فلاح و بہبود کے ذمے ہے۔ مئو میں اس اسیکم کے تحت جاری ہوئی 10 کروڑ کی رقم سے سرکاری آئی ٹی آئی میں ہاسٹل اور شہر میں شادی گھر بنایا جائے گا۔ لیکن اس فیصلے سے مدرسہ کے ذمہ داران کو سخت اعتراض ہے۔
رواں سال مئو کے محکمہ اقلیتی فلاح و بہبود کو دس کروڑ چالیس لاکھ روپے سے زائد کی رقم مختص کی گئی۔ اس میں چھ کروڑ روپے سرکاری آئی ٹی آئی میں ہاسٹل کی تعمیر اور چار کروڑ روپے مئو شہر میں شادی گھر کی تعمیر پر خرچ ہوں گے۔
جبکہ صرف 42 لاکھ روپے مدارس میں اسمارٹ کلاسز کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔ اس ضمن میں مدارس کے ذمہ داروں کو سخت اعتراض ہے، ان کا دعویٰ ہے کہ اقلیتی محکمہ کو جاری بجٹ ایک دکھاوا ہے، اصل مقصد دوسرے محکمے کو فائدہ پہنچانا ہے
مدارس کے ذمہ دار کہتے ہیں کہ 'اشتہار اقلیتوں کے بجٹ میں اضافہ کا دیا جا رہا ہے، لیکن فائدہ کسی اور کو پہنچ رہا ہے، یہ اقلیتوں کے ساتھ دھوکہ دہی ہے'۔