اتر پردیش میں کورونا کے بڑھتے کیسز کے سبب حالات بے قابو ہو گئے ہیں، یہاں تک کہ ہسپتال میں بیڈ اور آکسیجن ملنا دشوار ہو گیا تھا۔ ایسی صورتحال میں دارالحکومت لکھنؤ میں کئی مساجد کمیٹی انتظامیہ ضروت مندوں کی ہر ممکن مدد کر انسانیت کا پیغام عام کر رہے ہیں۔
ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران لال باغ جامع مسجد کے ذمہ دار انور نے بتایا کہ ہم لوگ سوشل میڈیا اور چوراہوں پر پوسٹر لگا کر لوگوں کو یہ پیغام دے رہے ہیں کہ ہمارے پاس آکسیجن سلنڈر اور آکسیجن کنسنٹریٹر موجود ہیں لہذا آپ ضرورت کے وقت ہم سے رابطہ کرکے آکسیجن سلنڈر اور آکسیجن کنسنٹریٹر حاصل کر سکتے ہیں۔
انور علی نے بتایا کہ جو لوگ بھی ہمارے پاس آکسیجن سلنڈر اور آکسیجن کنسنٹریٹر لینے آتے ہیں، ہم ان سے ڈاکٹر کا پرچہ، مریض کی ویڈیو اور آدھار کارڈ مانگتے ہیں تاکہ کوئی کالابازاری نہ کر سکے۔
انہوں نے کہا کہ اگر مریض کو آکسیجن کی سخت ضرورت ہوتی ہے، تو ہم انہیں آکسیجن سلنڈر اور آکسیجن لیول 88-92 ہوتا ہے تو آکسیجن کنسنٹریٹر فراہم کراتے ہیں۔ انور نے بتایا کہ ہمارا بندہ مریض کے گھر جاکر آکسیجن سلنڈر یا آکسیجن کنسنٹریٹر لگا دیتا ہے اور یہ بھی دیکھ لیتا ہے کہ مریض کی طبیعت کیسی ہے؟
یہاں سب سے خاص بات یہ ہے کہ لال باغ مسجد انتظامیہ نے یہ طے کیا ہوا ہے کہ "50 فیصد آکسیجن سلنڈر اور آکسیجن کنسنٹریٹر 'غیر مسلمانوں' کو دیا جائے گا تاکہ وبائی امراض کے دور میں کسی انسان میں تفریق نہ ہو سکے۔"
انہوں نے کہا کہ ہمارے کام کو دیکھتے ہوئے ایک خاتون نے آکسیجن کنسنٹریٹر دیا ہے جبکہ ایک شخص نے تین آکسیجن سلنڈر دیا ہے، تاکہ ہم مزید لوگوں کی مدد کر سکیں۔
انور نے کہا کہ جب وبائی مرض ختم ہو جائے گا تب مسجد کمیٹی طے کرے گی کہ آکسیجن سلنڈر اور آکسیجن کنسنٹریٹر کا کیا کرنا ہے؟ ہو سکتا ہے کہ انتظامیہ کسی ہسپتال میں عطیہ کر دے یا اپنے پاس ہی رکھے ہے، فی الحال یہ مسجد کی ملکیت میں شامل ہے۔
انور علی نے بتایا کہ مسجد کمیٹی نے فیصلہ لیا ہے کہ جلد ہی مسجد میں ڈاکٹر کی ٹیم بیٹھے گی تاکہ مریضوں کا علاج بھی ہو سکے۔ انہوں نے بتایا کہ ہمارے یہاں 24 گھنٹے آکسیجن سلنڈر اور آکسیجن کنسنٹریٹر کے لئے کوئی بھی ان نمبروں 9335338872، 9838877786، 9415029664 پر رابطہ کر سکتے ہیں۔