لکھنؤ: اس وقت بھارت اور پاکستان میں صرف دو لوگوں کا سب سے زیادہ چرچا ہے، وہ سیما غلام حیدر اور انجو ہیں۔ سیما اپنے عاشق سچن سے ملنے پاکستان سے بھارت آئی تھی، جب کہ جے پور کی انجو اپنے عاشق نصر اللہ سے شادی کرنے کے لیے پاکستان کے خیبرپختونخوا چلی گئی ہے۔ لکھنؤ میں بھی ایسے واقعات پیش آئے ہیں جن کی کہانی سیما اور انجو کے گرد گھومتی ہے۔ ان میں ایک لڑکی ایسی بھی ہے، جس نے انجو جیسے پاکستانی لڑکے سے شادی کر کے وہاں کی شہریت لے لی، لیکن بعد میں اپنے شوہر سے تنازع کے بعد وہ واپس لکھنؤ آگئی اور پھر اسے جیل جانا پڑا۔
راجدھانی کے سعادت گنج پولیس اسٹیشن میں درج ایف آئی آر میں انجو اور سیما ہی جیسی ایک لڑکی کی کہانی لکھی گئی ہے، جس کی یاد آج ایک بار پھر تازہ ہوگئی۔ ایف آئی آر درج کرنے والے سب انسپکٹر ساجد بیگ نے کہا کہ 'حشمت آرا جو کہ اصل میں رائے بریلی کی رہنے والی ہیں، نے 1980 میں پاکستان کے شہری شاہ نذیر عالم سے شادی کی اور پھر پاکستان میں رہنے لگی۔ حشمت آرا نے بھی پاکستان کی شہریت اختیار کر لی، یعنی اب وہ مکمل طور پر پاکستانی ہو چکی تھیں۔ اسی دوران حشمت آرا نے دو بیٹیوں اور دو بیٹوں کو جنم دیا۔
مزید پڑھیں: سیما حیدر جیسا ایک اور معاملہ، نصراللہ سے ملنے بھارت کی انجو پاکستان پہنچ گئی
UP Police Submits Report یوپی پولیس نے سیما حیدر کیس کی رپورٹ محکمہ داخلہ کو سونپ دی
حالانکہ بعد میں شوہر سے تنازع کی وجہ سے وہ بھارت لوٹ آئی اور پھر اسے جیل جانا پڑا۔ سب انسپکٹر ساجد بیگ نے بتایا کہ 'حشمت آرا کے پاکستانی شوہر شاہ نذیر عالم سے اس کا تنازع ہو گیا، جس کی وجہ سے جس سے وہ پریشان ہوگئی۔ ویزہ ملنے کے بعد اپنے چار بچوں کے ساتھ بھارت واپس آگئی۔ حشمت کا ویزا صرف 11 نومبر 1998 تک کارآمد تھا۔ اسی دوران حشمت نے لکھنؤ میں ہی دوسری شادی کر لی۔ حشمت آرا کے ویزے کی میعاد ختم ہو چکی تھی اور وہ ابھی تک پاکستانی شہری تھیں۔ ایل آئی یو نے پولیس کو اطلاع دی کہ حشمت آرا 24 سال سے بغیر ویزا کے لکھنؤ میں رہ رہی تھیں۔ پولیس نے اسے 28 اکتوبر 2022 کو دارالحکومت لکھنؤ کے لکڑمنڈی علاقے سے گرفتار کر لیا۔ پولیس نے حشمت اور اس کے چار بچوں کے خلاف فارنرز ایکٹ 1946 کی دفعہ 13 اور 14 کے تحت مقدمہ درج کر کے انہیں جیل بھیج دیا۔