کورونا وبا کے سبب ہر کوئی متاثر ہوا ہے۔ کیا غریب کیا مالدار، ہر چھوٹا بڑا، کالا گورا غرض کہ اس وبا نے ہر ایک کو معاشی، تعلیمی، دماغی اور جسمانی طور پر نقصان پہونچایا ہے۔
ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ کے پرانے شہر میں واقع تاریخی آصفی مسجد بھی انہی مساجد میں شامل تھی جہاں گزشتہ 10 ماہ سے نماز جمعہ ادا نہیں ہوپارہی تھی۔ تایا جارہا ہے کہ کورونا وبا کے دوران لکھنؤ ضلع انتظامیہ نے مارچ 2020 میں سبھی سیاحتی مقامات پر تالا لگوا دیا تھا تاکہ اس وبا سے عوام محفوظ رہیں۔ اس کا اثر یہ ہوا کہ بڑا امام باڑہ میں واقع آصفی مسجد میں بھی نماز جمعہ ادا کرنے پر روک لگا دی گئی تھی۔
معروف شیعہ عالم دین مولانا کلب جواد نے حسین آباد ٹرسٹ کے سیکرٹری کو خط لکھ کر بتایا ہے کہ "15 جنوری 2021 سے آصفی مسجد میں کووڈ 19 پروٹوکول کے مطابق دوبارہ نماز جمعہ ادا کرنے پر فیصلہ ہوا ہے۔'' لہٰذا آپ سے امید کی جاتی ہے کہ جمعہ کی نماز کے لئے پی پی کٹس، ماسک اور سینیٹائزر کا انتظام آپ کریں تاکہ کووڈ 19 پروٹوکول کے مطابق نماز جمعہ ادا کی جا سکے۔
قابل ذکر ہے کہ لکھنؤ کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ابھیشیک پرکاش نے گزشتہ سال ماہِ مارچ میں ہی سبھی سیاحتی مقامات پر جانے پر پابندی عائد کر دی تھی۔ یاد رہے کہ آصفی مسجد بڑا امام باڑہ میں واقع ہے، جہاں بڑی تعداد میں سیاح سیر وتفریح کی خاطر آتے ہیں۔ جس کی وجہ سے وہاں نماز جمعہ ادا کرنے پر روک لگا دی گئی تھی۔ اس کے علاوہ محرم الحرام میں مجلس، ماتم اور تعزیہ داری پر بھی روک لگا دی گئی تھی۔