اتر پردیش: میرٹھ کے پرکشیت گڑھ تھانہ علاقے کے للیانہ کے رہنے والے 46 سالہ ساجد 25 جون کو گھر سے نکلا۔ پھر 29 جون تک اس کا کوئی سراغ نہیں ملا۔ ساجد کے گُم ہونے پر صدمے سے دوچار اہلخانہ نے 29 جون کو ہی تھانے میں گمشدگی کی اطلاع دی۔ پولیس نے تفتیش شروع کی تو اس شخص کی لاش ایک نہر کے کنارے ملی۔ پولیس نے لاش کا پوسٹ مارٹم کرایا تو موت کی وجہ واضح نہیں ہوسکی۔ اہل خانہ کی تحریر کی بنیاد پر مقدمہ درج کیا گیا اور پھر پولیس کی تفتیش میں تمام راز کھل گئے۔
میرٹھ کے ایس پی (دیہات) کیشو کمار نے بتایا کہ ساجد کے میرٹھ کی خاتون کے ساتھ کئی سالوں سے تعلقات تھے۔ گزشتہ 25، 26 جون کو ساجد اپنی معشوقہ سے ملنے کے لیے گھر سے نکلا تھا۔ پولیس نے خاتون کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کی تو سارا راز کھل گیا۔ خاتون نے بتایا کہ ساجد 25 جون کی رات ان کے گھر آیا تھا۔ اور اسے اپنے ساتھ لے جانے کے لیے کہہ رہا تھا۔ خاتون نے یہ کہہ کر ساجد کے ساتھ جانے سے انکار کر دیا کہ وہ شادی شدہ ہے۔ اس بات پر ساجد نے کوئی زہریلی چیز کھالی۔ خاتون نے اپنے دونوں بھائیوں کو بلایا اور ساجد کو ہسپتال لے جانے کی کوشش کی لیکن تب تک وہ دم توڑ چکا تھا۔ لاش دیکھ کر خاتون کو سمجھ نہیں آرہا تھا کہ کیا کریں اور کیا نہ کریں اس لیے اس نے ساجد کی لاش نہر کی پٹری کے پاس رکھ دی۔ خاتون اور اس کے اہل خانہ کو امید تھی کہ ساجد کے گھر والوں کو اس کا علم ہو جائے گا لیکن جب ساجد 29 تاریخ تک واپس نہ آیا تو اہل خانہ نے گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی۔ اس دوران خاتون نے ساجد کے گھر خط بھیجا جیسے ساجد مر گیا ہو۔ اس خط میں ساجد کی لاش کی نشاندہی کی گئی تھی خط میں لکھا گیا کہ ساجد اس دنیا میں نہیں ہیں۔ اس خط کی بنیاد پر ساجد کی لاش نہر کے کنارے سے ملی ہے۔ میرٹھ کے ایس پی دیہات کیشو کمار کا کہنا ہے کہ اس پورے معاملے میں قواعد کے مطابق قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عاشق کے ہاتھوں معشوق کا قتل، ملزم گرفتار