مبینہ لو جہاد پر ایک طویل مدت سے بھارت کی سخت گیر ہندو سیاسی جماعت نے مذہب اسلام پر انگشت نمائی کی ہے۔ اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت نے بنارس کے معروف عالم دین مفتی ہارون رشید نقشبندی سے جاننے کی کوشش کی کہ کیا مذہب اسلام میں اس نوعیت کا کوئی جہاد ہے؟ جس پر مفتی ہارون رشید نقشبندی نے کہا کہ مذہب اسلام میں اس نوعیت کے جہاد کا کوئی وجود نہیں ہے اگر کوئی شخص ایسی حرکت کرتا ہے تو نہایت ہی مذموم حرکت ہے۔
مذہب اسلام میں زور زبردستی کسی کو اسلام مذہب قبول کروانا جائز نہیں ہے اگر کوئی اپنی خوشی اور رضامندی سے مذہب اسلام کے دامن میں پناہ لینا چاہتا ہے تو کوئی حرج نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ مذہب اسلام کے مطابق شادی کے لیے لڑکا اور لڑکی کا مسلمان ہونا ضروری ہے اس کے بغیر نکاح درست نہیں ہے۔