بہار میں شراب بندی کے بعد سے اترپردیش کے سرحدی اضلاع میں شراب کی فروخت میں اضافہ ہو گیا ہے۔
بلیا، اترپردیش ۔ بہار کا سرحدی ضلع ہے جس کے سبب شراب کی فروخت میں لگاتار اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
بلیا ضلع کا آبکاری محکمہ سرکاری آمدنی میں ہر برس ہدف سے زائد آمدنی جمع کرتا ہے۔
مالی سال 2019۔2020 کی شروعات کے نو ماہ میں بلیا ضلع میں شراب کی ریکارڈ توڑ فروخت ہوئی ہے۔
بلیا ضلع کے اعداد بتاتے ہیں کہ دیسی ہی نہیں انگریزی شراب کی بھی ضلع میں لگاتار مانگ میں اضاقہ ہوتا جا رہا ہے۔
یکم اپریل سے 31 دسمبر 2018 میں جہاں 3471000 لیٹر دیسی شراب فروخت ہوئی تھی۔ وہیں 31 دسمبر 2019 میں اس میں اضافہ ہوا اور اس دوران 4473000 لیٹر شراب فروخت ہوئی ہے۔
ضلع میں غیرملکی شراب کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے۔ 31 دسمبر 2018 تک 26 لاکھ 36 ہزار بوتلیں فروخت ہوئی تھیں۔
وہیں 31 دسمبر 2019 تک یہ تعداد 36 لاکھ 15 ہزار پہنچ گئی ہیں۔ مالی سال 2019.20 کی شروعات کے نو ماہ میں ہی انگریزی شراب کی 971000 بوتلیں فروخت ہوئی ہیں۔
آبکاری محکمہ بیئر کی فروخت میں بھی پیچھے نہیں رہا ہے۔ ضلع میں بیئر کی بوتلوں کی بھی فروخت میں اضافہ ہو گیا ہے۔ 31 دسمبر 2019 تک ضلع میں 45 لاکھ 36 ہزار بیئر کی بوتلیں فروخت ہوئی تھیں جو گزشتہ برس سے قریب 10 لاکھ چار ہزار زیادہ ہے جس طرح سے بلیا میں شراب کی فروخت میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ اب آبکاری محکمہ کے افسران مالی سال 2020.2021 کے لیے نیا ہدف بنانے کی بات کہ رہے ہیں۔
ضلع کے آبکاری محکمہ کے افسر انوپم راجن کے مطابق بلیا میں شراب کی فروخت میں لگاتار اضافہ ہوا ہے۔ دیسی شراب کے لیے ہر ماہ اٹھنے والے کوٹہ ہدف کے مقابلے میں 38 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ وہیں غیرملکی شراب 37 فیصد زائد فروخت ہوئی ہے اور بیئر میں بھی 30 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ آمدنی کی بات کریں تو 294 کروڑ آمدنی کے ہدف کے مقابلے 31 دسمبر 2019 تک 270 کروڑ کا اعداد پار کرلیا ہے جو کل آمدنی کا 92 فیصدی ہے۔