ETV Bharat / state

Moradabad’s Hindu College Bans Burqa قانونی اعتبار سے ہر کسی کو لباس اختیار کرنے کا حق حاصل ہے ، مفتی فہد علی آزاد - مفتی فہد علی آزاد کا بیان

کرناٹک کے متعدد اضلاع کے تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی کے بعد اب یہ معاملہ بی جے پی کے زیر اقتدارریاست اترپردیش کے شہر مراد آباد میں دستک دے چکا ہے۔ ہندو کالج انتظامیہ نے تعلیمی ادارہ میں ڈریس کوڈ کا حوالہ دے کر برقعہ زیب تن کر کے حصول تعلیم کے لئے کالج آنے والی طالبات کے آمد پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ سنایا۔

مفتی فہد علی آزاد
مفتی فہد علی آزاد
author img

By

Published : Jan 24, 2023, 4:22 PM IST

ریاست اتر پردیش کے ضلع مرادآباد میں واقع ہندو ڈگری کالج میں ڈریس کوڈ کو لے کر گزشتہ چند ایام سے تنازعات جاری ہے،برقعہ زیب تن کر کے کالج آنے والی مسلم طالبات کے داخلہ پر پابندی کے خلاف طالبات سراپا احتجاج ہیں۔تاہم کالج انتظامیہ ادارہ میں ڈریس کوڈ کا حوالہ دے کر ڈریس کورڈ پر عمل آوری کو یقنی بنانے پر آمادہ ہے ۔

مفتی فہد علی آزاد


اس مو قع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مرادآباد سٹی کے نا ئب امام مفتی سید فہد علی نے کہا ہے کہ ہندو ڈگری کالج میں برقعہ کو لے کر ایک نیا تنازعہ سامنے آیا ہے ،انہوں نے کہا کہ مذہب اسلام میں پردہ ضروری ہے۔ قرآن شریف میں پردہ سے متعلق آیات موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے مذہب پر عمل عمل آوری بھی کرنی ہے اور زیور تعلیم سے آراستہ بھی ہونا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر کسی کو اپنے مذہی تعلیمات پر عمل کرنے کا حق حاصل ہے اور لباس زیب تن کرنے کا اختیار بھی ۔


انہوں نے کہا کہ میں نے کالج کے پرنسپل سے بات کی تو انہوں نے کہا ہے کہ لڑکیاں کالج کے اندر آکر برقعہ اتار سکتی ہیں، پہلے کالج کے گیٹ پر ہی برقعہ اتارا جاتا تھا، انہوں نے کہا کہ وہ والدین جن کے بچے مذکورہ کالج میں زیر تعلیم ہیں انہیں کالج آکر انتظامیہ سے بات کرنی چاہیے۔نہ کہ باہر جاکر اس معاملہ پر سیاست کی جائے۔
مولانا نے کہا کہ ملک میں ہر کسی کو آئین کے مطابق جینے کا حق ہے، اگر اس کے حقوق چھین لیے جائیں یا پھر ان کی آزدای پر قد غن لگانے کی کوشش کی جائیگی تو پھر مجموعی طو ر سے ہمارا ملک ترقی کے منازل طے کرنے کے بجائے تنزلی کی جانب گامزن ہوگا۔ایک دوسرے کے خلاف نفرتوں کا بازار گرم ہوگا۔لہذا ہمیں چاہیے کہ باہمی اتحاد سے رہیں،قانون کا احترام کریں تبھی جاکر ملک آگے بڑھے گا۔

مزید پڑھیں:Hindu College in Moradabad مرادآباد ہندو کالج میں برقعہ پر پابندی ہے، حجاب یا اسکارف پر نہیں

ریاست اتر پردیش کے ضلع مرادآباد میں واقع ہندو ڈگری کالج میں ڈریس کوڈ کو لے کر گزشتہ چند ایام سے تنازعات جاری ہے،برقعہ زیب تن کر کے کالج آنے والی مسلم طالبات کے داخلہ پر پابندی کے خلاف طالبات سراپا احتجاج ہیں۔تاہم کالج انتظامیہ ادارہ میں ڈریس کوڈ کا حوالہ دے کر ڈریس کورڈ پر عمل آوری کو یقنی بنانے پر آمادہ ہے ۔

مفتی فہد علی آزاد


اس مو قع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مرادآباد سٹی کے نا ئب امام مفتی سید فہد علی نے کہا ہے کہ ہندو ڈگری کالج میں برقعہ کو لے کر ایک نیا تنازعہ سامنے آیا ہے ،انہوں نے کہا کہ مذہب اسلام میں پردہ ضروری ہے۔ قرآن شریف میں پردہ سے متعلق آیات موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے مذہب پر عمل عمل آوری بھی کرنی ہے اور زیور تعلیم سے آراستہ بھی ہونا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر کسی کو اپنے مذہی تعلیمات پر عمل کرنے کا حق حاصل ہے اور لباس زیب تن کرنے کا اختیار بھی ۔


انہوں نے کہا کہ میں نے کالج کے پرنسپل سے بات کی تو انہوں نے کہا ہے کہ لڑکیاں کالج کے اندر آکر برقعہ اتار سکتی ہیں، پہلے کالج کے گیٹ پر ہی برقعہ اتارا جاتا تھا، انہوں نے کہا کہ وہ والدین جن کے بچے مذکورہ کالج میں زیر تعلیم ہیں انہیں کالج آکر انتظامیہ سے بات کرنی چاہیے۔نہ کہ باہر جاکر اس معاملہ پر سیاست کی جائے۔
مولانا نے کہا کہ ملک میں ہر کسی کو آئین کے مطابق جینے کا حق ہے، اگر اس کے حقوق چھین لیے جائیں یا پھر ان کی آزدای پر قد غن لگانے کی کوشش کی جائیگی تو پھر مجموعی طو ر سے ہمارا ملک ترقی کے منازل طے کرنے کے بجائے تنزلی کی جانب گامزن ہوگا۔ایک دوسرے کے خلاف نفرتوں کا بازار گرم ہوگا۔لہذا ہمیں چاہیے کہ باہمی اتحاد سے رہیں،قانون کا احترام کریں تبھی جاکر ملک آگے بڑھے گا۔

مزید پڑھیں:Hindu College in Moradabad مرادآباد ہندو کالج میں برقعہ پر پابندی ہے، حجاب یا اسکارف پر نہیں

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.