سید ندیم اشرف جائسی نے کہا کہ پانچ سال میں یہی نہیں طے ہو پائے گا کہ غریب کون ہے۔ لہذا غریبی کا سرٹیفکیٹ بنوانے میں ہی پانچ سال گزر جائیں گے اور مفت بجلی عوام کو نہیں مل پائے گی- AAP will fight alone on all seats in UP
اترپردیش اسمبلی انتخابات کی سیاسی سرگرمیاں عروج پر ہیں اور تمام تر سیاسی جماعتیں اپنی جیت کا دعوی کر رہی ہیں۔ لکھنؤ کے مرکزی حلقہ اسمبلی سے عام آدمی پارٹی کے امیدوار سید ندیم اشرف جائسی بھی انتخابات میں اپنی جیت کے لئے پُر عزم ہیں۔
سید ندیم اشرف جائسی نے ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کی۔
سید ندیم اشرف جائسی اس سے قبل بہوجن سماج پارٹی کے قدآور رہنما میں شمار کیے جاتے تھے۔ لیکن انہوں نے بی ایس پی چھوڑ کر عام آدمی پارٹی میں شمولیت اختیار کی ہے۔ اب انہیں لکھنؤ کے مرکزی حلقہ اسمبلی سے امیدوار بنایا گیا۔
ای ٹی وی بھارت سے بات چیت میں انہوں نے کہا کہ علاقہ کے عوام سے مسلسل رابطہ میں ہیں۔ حلقہ کی ترقی، خوشحالی اور طبی سہولیات کو ہر شخص تک پہنچانے کی کوشش ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ یہ بات باعث شرم ہے کہ وزیر اعلی کی رہائش گاہ سے ایک کلومیٹر کے فاصلے پر ایسے جھگی جھوپنڑی ہیں جہاں آج تک بجلی نہیں پہنچی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے حلقہ اسمبلی میں متعدد مسائل کا عوام کو سامنا ہے۔ اگر عوام نے بھروسہ کیا اور اگر مجھے کامیابی ملی تو ان تمام مسائل کو ترجیحی طور پر حل کریں گے۔ انہوں نے 300 یونٹ مفت بجلی دینے کا وعدہ کیا ۔اس کے علاوہ محلہ کلینک سمیت متعدد پہلوں پر بات چیت کی۔
انہوں نے سماجوادی پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سماجوادی پارٹی 300یونٹ مفت بجلی دینے کا جو وعدہ کر رہی ہے اس میں دھوکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پانچ سال میں یہی نہیں طے ہو پائے گا کی غریب کون ہے۔ لہذا غریبی کی سرٹیفکیٹ بنوانے میں ہی پانچ سال گزر جائیں گے اور مفت بجلی عوام کو نہیں مل پائے گی ۔
انہو ں نے مزید کہا کہ عام آدمی پارٹی کے منشور میں مفت بجلی دینے کا جو وعدہ کیا گیا ہےؤ اس میں صاف لفظوں میں کہا گیا ہے کہ ہر کسی کو فری بجلی ملے گی۔ جب کہ سماجوادی پارٹی نے کہا کہ غریبوں کو مفت بجلی فراہم کی جائیگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسمبلی انتخابات میں نفرت انگیز بیان سے ایک مخصوص مذہب کو نشانہ بنایا جانا بی جے پی کا قدیم شیوہ ہے۔
مسلم مسائل پر کسی بھی سیاسی پارٹی کھل کر سامنے نہ آنے پر انہوں نے کہا کہ سبھی پارٹیاں خوفزدہ ہیں۔ ای ڈی اور سی بی آئی کے ہاتھوں میں ان کے کرپشن کی فائلیں موجود ہیں ۔یہی وجہ ہے کہ یہ لوگ اب مسلم مسائل پر کھل کر سامنے نہیں آرہے ہیں۔
بی ایس پی چھوڑنے کی وجہ انہوں نے بتایا کہ موجودہ وقت میں نظریاتی اور فکری لڑائی اہم ہے۔ بی ایس پی اپنے نظریات سے منحرف ہوچکی ہے۔ بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر اور کاشی رام کے نظریات پر عمل نہیں کر رہی ہے یہی وجہ ہے کہ ہم بی ایس پی کو چھوڑ کر عام آدمی پارٹی میں شامل ہوئے ہیں۔
مزید پڑھیں:AAP Released its First List for UP Elections: اترپردیش انتخابات کےلیے عام آدمی پارٹی امیدواروں کی پہلی فہرست جاری
واضح رہے کہ لکھنؤ کے مرکزی حلقہ اسمبلی سے بی جے پی کے امیدوار بر جیش پاٹھک کو 2017 میں کامیابی ملی تھی تھی۔ جبکہ موجودہ وقت میں کانگریس پارٹی سے صدف جعفر عام آدمی پارٹی سے سید ندیم اشرف جائسی اور سماج وادی پارٹی سے روی داس مہراترا میدان میں ہیں۔