گونڈہ: اترپردیش کے ضلع گونڈہ کے نگر کوتوالی علاقے میں ایک زمین کے معاملہ میں ملزم وکیل کی پولیس حراست میں موت کے بعد ایک داروغہ سمیت تین پولیس اہلکاروں کو منگل کے روز معطل کردیا گیا۔ اڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس شیوراج نے بتایا کہ زمین معاملے میں ایس آئی ٹی کی جانچ کے بعد 10 مئی کو پولیس کی جانب سے وکیل راج کمار لال شریواستو کو رامپور سے گرفتار کر کے گونڈہ لایا جارہا تھا کہ راستے میں قضائے حاجت کے دوران ملزم نے ٹائلٹ کلینر کو پی لیا جس کے بعد اس کی طبیعت بگڑ گئی۔
انہوں نے بتایا کہ سول لائنس چوکی انچارج رجنیش دیویدی نے کانسٹیبل کملیش اور شیوم کے ساتھ وکیل کو گونڈہ لاکر ضلع اسپتال میں داخل کرایا جہاں سے ڈاکٹروں نے فوری طور پر ابتدائی علاج کیا اور لکھنؤ منتقل کردیا۔ لکھنؤ کے رام منوہر لوہیا اسپتال سے دوبارہ 12مئی گونڈہ لاکر ملزم کو عدالت کے سامنے پیش کیا گیا اور ضلع جیل لایا گیا جہاں ڈاکٹروں کے مشورے پر دوبارہ قیدی کو ضلع اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ اسپتال میں علاج کے دوران قیدی کی منگل کی صبح موت ہوگی۔ لاش کو قبضے میں لے کر ویڈیو گرافی کے ساتھ خصوصی پینل سے پوسٹ مارٹم کرایا جارہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے موقع پر اضافی پولیس فورس کو تعینات کردیا گیا ہے۔ ادھر پولیس سیکورٹی میں ساتھی وکیل کی موت پر ناراض بار ایسوسی ایشن اور فوجداری ایسوسی ایش کے درجنوں وکیلوں نے کاروائی اور سی بی آئی جانچ کے مطالبے کے ساتھ مظاہرہ کیا۔
معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے ایس پی آکاش تومر نے فرائض کی ادائیگی میں لاپرواہی برتنے کے الزام میں داروغہ رجنیش دویدی، کانسٹیبل شیوم اور کملیش کو فوری اثر سے معطل کردیا ہے۔قابل ذکر ہے کہ زمین گھپلے کی شکایت پر اس وقت کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل اپیندر اگروال کے ذریعہ تشکیل دی گئی ایس آئی ٹی کی جانچ کے دوران سامنے آئے تقریبا نصف درجن وکیل اور دیگر متعلقہ افسران جیل جاچکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Gonda Custodial Death گونڈہ میں حراست میں موت کے معاملے میں 8 پولیس اہلکار معطل
یو این آئی