ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ میں ڈاکٹر طارق مختار نے اپنے خطاب میں بتایا کہ یہ کتاب میرے والد محترم ڈاکٹر مختارالدین آرزو اے ایم یو، شعبہ عربی کے سابق سربراہ کے بہت اہم اور نایاب تحقیقی و تبصراتی مضامین کا مجموعہ ہے۔
ڈاکٹر طارق مختار کے ذریعہ مرتب کردہ کتاب 'نقش مختار' کا رسم اجرا علی گڑھ میں ان کی رہائش گاہ پر ادبی شخصیات کی موجودگی میں عمل میں آیا۔
ڈاکٹر طارق مختار نے بتایا کہ ان کی کتاب میں شامل تمام مضامین مختلف رسائل و جرائد میں شائع ہوچکے ہیں جو بہت تلاش کے بعد مل سکے ہیں۔ اس مجموعہ میں جو مقالات، تعارفی مخطوطات پر مشتمل ہے، انہیں شامل کیا گیا ہے جو بہت اہم اور طلبا کے لیے مفید ثابت ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: دودھ اور شبنمی بوندوں سے تیار ہونے والا بنارسی ملائیو
اے ایم یو شعبہ اردو کے سابق سربراہ پروفیسر طارق چھتاری نے کہا کہ پروفیسر مختارالدین آرزو پر برصغیر کے ایک مایہ ناز محقق تھے۔ انہوں نے کہا کہ مختار صاحب نے براعظم یورپ کے قدیم اور مشہور کتب خانوں میں سرگردانی کر کے بہت سے انمول جواہر کا پتہ لگایا ہے۔ اسی لیے ان کے علم کے سب ہی قائل ہیں اور ان کا لوہا مانتے ہیں۔
مختارالدین آرزو کا نام عربی اور اردو ادب کے ماہرین میں شمار کیا جاتا ہے۔ ان کے قیمتی مضامین کو یکجا کرکے کتابی شکل میں شائع کرنا ان کے صاحبزادے ڈاکٹر طارق مختار کا بہترین کارنامہ ہے۔ میں ان کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
تقریب میں ڈاکٹر طارق مختار کے علاوہ پروفیسر طارق چھتاری، پروفیسر سرور ساجد، اعظم میر، حافظ محمد صابر، شہزاد عالم برنی، ڈاکٹر فخر عالم، ڈاکٹر محمد نورالامین، کلیم تیاگی، ابو ہریرہ اور اسرارالحق کے علاوہ متعدد افراد موجود تھے۔
مذکورہ تمام شرکاء نے ڈاکٹر طارق مختار کو ان کی اس گراں قدر مجموعے کی اشاعت پر مبارکباد پیش کی۔