ETV Bharat / state

مئو: مسلم اکثریتی گاؤں میں ترقیاتی کام کرانے کی ضرورت

مئو ضلع کی سب سے زیادہ مسلم اکثریت والی گاؤں پنچایتوں میں سے ایک ندواسرائے میں ترقیاتی کاموں کی سخت درکار ہے۔ گاؤں پنچایت میں اسپورٹس کی کوئی سہولت نہ ہونے کے باوجود اس گاؤں کے نوجوان آئی پی ایل میں اپنا جوہر دکھا رہے ہیں۔

lack of basic facilities in nadwasarai village mau
مسلم اکثریتی گاؤں میں ترقیاتی کاموں کی سخت درکار
author img

By

Published : Jan 6, 2021, 6:11 PM IST

اترپردیش کے مئو ضلع کی کئی گاؤں پنچایتوں میں مسلم ووٹرز فیصلہ کن ہیں۔ انہیں میں سے ایک گاؤں پنچایت ندواسرائے ہے۔ 2500 سے زائد آبادی پر مشتمل ندواسرائے میں تقریباً 70 فیصد مسلم ہیں۔ یہاں کے باشندوں کا آبائی پیشہ زراعت ہے۔

دیکھیں ویڈیو

ندواسرائے کے باشندوں نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران کہا کہ یہاں ترقیاتی کاموں کی سخت درکار ہے۔ ایسا نہیں ہے کہ ندواسرائے میں ٹیلنٹ کی کمی ہے۔ یہاں کا ایک ہونہار کرکٹر کامران خان ندواسرائے ہی نہیں بلکہ پورے مئو ضلع کا نام روشن کر رہا ہے۔

گاؤں کے باشندے چاہتے ہیں کہ ندواسرائے میں تکنیکی تعلیم کے مرکز قائم کئے جائیں۔ یہاں کھیلوں کو فروغ دینے کے لئے بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں۔ ندواسرائے کو مئو ضلع ہیڈکوارٹر سے منسلک کرنے والی اہم سڑک سالوں سے مرمت کی منتظر ہے۔

گاؤں کے سابق پردھان امیش کمار کہتے ہیں کہ 1962میں بھارت۔ چین جنگ کے دوران فوجی کمک کو جلد از جلد پہنچانے کے لئے یہ سڑک تعمیر کی گئی تھی۔ گاؤں کے لوگ اس سڑک کی بدحالی کو بھی ندواسرائے کی ترقی کے لئے ایک رخنہ تصور کرتے ہیں۔

والی بال کے بہترین کھلاڑی رہے عزیز الرحمن کہتے ہیں کہ ندواسرائے میں اسپورٹس گراؤنڈ کا قیام ہو جائے تو کھلاڑیوں کی بہترین ٹیم تیار کی جا سکتی ہے۔

مزید پڑھیں:

اترپردیش: متعدد مقامات پر یو پی اے ٹی ایس کے چھاپے، چار گرفتار

مئو شہر سے تقریباً 27کلومیٹر کے فاصلے پر واقع گاؤں پنچایت میں سیور سسٹم اور راستوں جیسی بنیادی سہولیات کو درست کیا جانا بھی ضروری ہے۔

اترپردیش کے مئو ضلع کی کئی گاؤں پنچایتوں میں مسلم ووٹرز فیصلہ کن ہیں۔ انہیں میں سے ایک گاؤں پنچایت ندواسرائے ہے۔ 2500 سے زائد آبادی پر مشتمل ندواسرائے میں تقریباً 70 فیصد مسلم ہیں۔ یہاں کے باشندوں کا آبائی پیشہ زراعت ہے۔

دیکھیں ویڈیو

ندواسرائے کے باشندوں نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران کہا کہ یہاں ترقیاتی کاموں کی سخت درکار ہے۔ ایسا نہیں ہے کہ ندواسرائے میں ٹیلنٹ کی کمی ہے۔ یہاں کا ایک ہونہار کرکٹر کامران خان ندواسرائے ہی نہیں بلکہ پورے مئو ضلع کا نام روشن کر رہا ہے۔

گاؤں کے باشندے چاہتے ہیں کہ ندواسرائے میں تکنیکی تعلیم کے مرکز قائم کئے جائیں۔ یہاں کھیلوں کو فروغ دینے کے لئے بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں۔ ندواسرائے کو مئو ضلع ہیڈکوارٹر سے منسلک کرنے والی اہم سڑک سالوں سے مرمت کی منتظر ہے۔

گاؤں کے سابق پردھان امیش کمار کہتے ہیں کہ 1962میں بھارت۔ چین جنگ کے دوران فوجی کمک کو جلد از جلد پہنچانے کے لئے یہ سڑک تعمیر کی گئی تھی۔ گاؤں کے لوگ اس سڑک کی بدحالی کو بھی ندواسرائے کی ترقی کے لئے ایک رخنہ تصور کرتے ہیں۔

والی بال کے بہترین کھلاڑی رہے عزیز الرحمن کہتے ہیں کہ ندواسرائے میں اسپورٹس گراؤنڈ کا قیام ہو جائے تو کھلاڑیوں کی بہترین ٹیم تیار کی جا سکتی ہے۔

مزید پڑھیں:

اترپردیش: متعدد مقامات پر یو پی اے ٹی ایس کے چھاپے، چار گرفتار

مئو شہر سے تقریباً 27کلومیٹر کے فاصلے پر واقع گاؤں پنچایت میں سیور سسٹم اور راستوں جیسی بنیادی سہولیات کو درست کیا جانا بھی ضروری ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.