مرادآباد: کسی شاعر نے لکھا ہے کہ 'واقف کہاں زمانہ ہماری اڑان سے، وہ اور تھے جو ہار گئے آسمان سے'۔ مرادآباد کے نوجوان سائنسدان کرتگیا شرما نے ان لائنوں کو سچ ثابت کیا ہے۔ دراصل مرادآباد کے کرتگیا نے دہلی میں منعقدہ گلوبل انڈین ینگ سائنٹسٹ ریسرچ اینڈ انوویشن کانفرنس میں حصہ لیا تھا۔اس میں کرتگیا شرما کو ینگ سائنٹسٹ ایوارڈ سے نوازا گیا۔ کرتگیا شرما یہ ایوارڈ حاصل کرنے والے اتر پردیش کے پہلے طالب علم ہیں۔ اس پروگرام میں ملک بھر سے صرف 15 طلبہ نے حصہ لیا۔
کرتگیا کے بارے میں بتانے والی بات یہ ہے کہ اس کے پاس کوئی بڑی ڈگری نہیں ہے اور وہ دسویں جماعت کے طالب علم ہیں۔ کرتگیا نے محض 16 سال کی عمر میں ایسی دو ایجادات کی ہیں جس کے لیے انھیں اس ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔ ایک تو انہوں نے نابینا افراد کے لیے ایسا جوتا ایجاد کیا، جو چلتے وقت ان کے سامنے کچھ ہونے کی نشاندہی کرتا ہے اور ٹھوکر کھانے سے روکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Yogi Adityanath Birthday مدرسہ کی طالبات نے وزیراعلیٰ یوگی ادتیہ ناتھ کی سالگرہ کا جشن منایا
اس کے علاوہ انہوں نے فیکٹری سے نکلنے والے دھوئیں سے بجلی بنانے کا کارنامہ بھی انجام دیا۔ اس کم عمری میں دو ایجادات کرنا بڑے فخر کی بات ہے۔ جس کے لئے کرتگیا کو دہلی میں منعقدہ ایک پروگرام میں بلا کر اعزاز سے نوازا گیا۔ اس سے ان کا خاندان بہت خوش ہے اور وہ اپنے رشتہ داروں اور پڑوسیوں کو مٹھائی کھلا کر خوشی کا اظہار کر رہے ہیں۔