ETV Bharat / state

اغوا شدہ کوہ نور اب بھی لاپتہ

ریاست اتر پردیش کے ضلع بریلی کی رہنے والی 9 برس کی معصوم بچی کوہ نور رات کے وقت کوئی سوئی ہوئی حالت میں اُٹھاکر لے گیا۔

author img

By

Published : Jul 2, 2019, 7:08 PM IST

Updated : Jul 2, 2019, 7:44 PM IST

متعلقہ تصویر

یہ واقعہ 21 اگست 2016 کا ہے، دوسرے دن 22 اگست کو مقامی تھانے بِتھری چین پور میں اس کی ایف آئی آر درج کی گئی۔

اس واقعے کو تین برس بیت چکے ہیں مگر اب تک اغوا شدہ کوہ نور کا اب بھی کوئی پتہ نہیں چل سکا۔

کوہ نور کی والدہ افسانہ بی نے بتایا کہ رات کے وقت وہ اپنے دیگر بھائی بہنوں کے ساتھ سوئی ہوئی تھی، اسے سوئی ہوئی حالت میں کوئی اسے اُٹھاکر لے گیا۔ جب صبح کو اسکول جانے کے لیے بچے تیار ہونے لگے تو کوہ نور غائب تھی۔

متعلقہ ویڈیو

اس کو ہر جگہ تلاشنے کی کوشش کی گئی مگر اہل خانہ کو صرف مایوسی ہی ہاتھ لگی بالاآخر انہوں نے اس کی ایف آئی آر درج کروائی۔

اہل خانہ کا کہنا ہے کہ اغوا کار کی جانب سے کسی بھی قسم کا کوئی مطالبہ نہیں آیا اور نہ ان کوہ نور کا ہی کچھ پتہ چل سکا۔

اہل خانہ انتظامیہ پر یہ الزام لگایا ہے کہ پولیس اہلکار ان کی کوہ نور کو تلاشنے میں کوئی دلچسپی نہیں دکھائی ورنہ تین برس کے اندر اس کا سراغ لگ جاتا۔ وہ مسلسل تھانے کا چکر لگا رہے ہیں مگر اب تک اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوا ہے۔

یہ واقعہ 21 اگست 2016 کا ہے، دوسرے دن 22 اگست کو مقامی تھانے بِتھری چین پور میں اس کی ایف آئی آر درج کی گئی۔

اس واقعے کو تین برس بیت چکے ہیں مگر اب تک اغوا شدہ کوہ نور کا اب بھی کوئی پتہ نہیں چل سکا۔

کوہ نور کی والدہ افسانہ بی نے بتایا کہ رات کے وقت وہ اپنے دیگر بھائی بہنوں کے ساتھ سوئی ہوئی تھی، اسے سوئی ہوئی حالت میں کوئی اسے اُٹھاکر لے گیا۔ جب صبح کو اسکول جانے کے لیے بچے تیار ہونے لگے تو کوہ نور غائب تھی۔

متعلقہ ویڈیو

اس کو ہر جگہ تلاشنے کی کوشش کی گئی مگر اہل خانہ کو صرف مایوسی ہی ہاتھ لگی بالاآخر انہوں نے اس کی ایف آئی آر درج کروائی۔

اہل خانہ کا کہنا ہے کہ اغوا کار کی جانب سے کسی بھی قسم کا کوئی مطالبہ نہیں آیا اور نہ ان کوہ نور کا ہی کچھ پتہ چل سکا۔

اہل خانہ انتظامیہ پر یہ الزام لگایا ہے کہ پولیس اہلکار ان کی کوہ نور کو تلاشنے میں کوئی دلچسپی نہیں دکھائی ورنہ تین برس کے اندر اس کا سراغ لگ جاتا۔ وہ مسلسل تھانے کا چکر لگا رہے ہیں مگر اب تک اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوا ہے۔

Intro:بریلی میں تین سال قبل گھر میں سوتے وقت غائب ہوئ کوہینور کو پولس اب تک تلاش نہیں کر سکی ہے. بلکہ پولس نے اپنی ناکامی چُھپانے کے لیئے اس کیس میں فائنل رپورٹ لگانے یعنی کیس بند کرنے کی تیاری کر لی ہے. اسکا مطلب یہ ہے کہ پولس نے یہ تو مانا ہے کہ کوہینور گھر سے غائب ہوئ ہے، لیکن کسنے غائب کیا، اسکی کوئ معلومات نہیں ہے. کوہینور کے اہل خانہ پولس کی کارکردگی سے بہت بیچین ہو گئے ہیں.


Body:بیٹی کوہینور کی یاد میں روتے روتے ماں افسانہ بی کی آنکھوں کے آنسو بھلے ہی خشک ہو گئے ہوں، لیکن بیٹی کے بچھڑنے کا درد آج بھی پلکیں نم کر دیتا ہے. اب سے تقریباً تین برس قبل 21 اگست 2016 کی تاریک رات میں 9 برس کی کوہینور کو کوئ گھر سے سوتے وقت اٹھاکر لے گیا تھا. کوہینور اپنے والدین اور پانچ بھائ بہنوں کے ساتھ آنگن میں سوئ ہوئ تھی. صبح جب اسکول جانے کے لیئے بچوں کو جگایا گیا تو کوہینور غائب تھی. غریب افسانہ بی کے گھر میں اس وقت دروازہ نہیں ہے تھا. گھر میں رکھے کپڑے بھی آنگن سے لیکر سڑک تک بکھرے ہوئے تھے. اس سے ظاہر ہو گیا کہ کسی نے چوری بھی کی ہے اور کوہینور کو اغوا بھی کر لیا ہے. 22 اگست کی صبح پولس اسٹیشن بِتھری چینپور میں کوہینور کو اغوا کرنے کی ایف آئ آر درج کرائ گئ.

پولس اسٹیشن بِتھری چینپور علاقے کے موضع منپوریا دلیل میں ہوئ اس واردات کا دلچسپ پہلو یہ ہے کہ کوہینور کی رہائ کے عیوض میں نہ تو رقم کا مطالبہ کیا گیا اور نہ ہی کوئ دھمکی دی گئ. سرویلانس سیل نے گھر والوں کے موبائل نمبر سرویلانس پر بھی لگائے، لیکن کوئ نتیجہ نہیں نکلا. کوہینور کے والد قمر الدین اور والدہ افسانہ بی اپنی بیٹی کی تلاش میں در در بھٹکتے پھرتے رہے. پولس کے اعلیٰ افسران اور بِتھری چینپور پولس اسٹیشن کے سیکڑوں چکر لگائے، لیکن پولس نے بچی کو تلاشنے کی کوئ کار آمد کوشش نہیں کی. دو برس تک یہ کیس تفتیش کے نام پر پولس اسٹیشن میں ہی لٹکا رہا. لیکن کوہینور کے گھر والوں نے جس شخص کے اوپر اغوا کرنے کا شک ظاہر کیا تھا، پولس نے اُسے ایک دن بلاکر پوچھ گچھ کی اور تھانے سے چھوڑ دیا.

گزشتہ برس 18 مئ 2018 کو تفتیش پولس اسٹیشن بِتھری چینپور سے ہٹاکر کرائم برانچ کو ٹرانسفر کر دی گئ. کرائم برانچ نے بھی کوہینور کو تلاش کرنے میں کوئ دلچسپی نہیں دکھائ. تفتیش کے نام پر صرف کاغذات کی خانہ پوری کی گئ. اب پولس نے بھی غیر رسمی طور پر تسلیم کر لیا ہے کہ کوہینور کی برآمدگی مشکل ہے. لہزا پولس نے اس معاملے میں فائنل رپورٹ لگانے یعنی کیس بند کرنے کی تیاری کر لی ہے.

بیٹی کوہینور کا ذکر آتے ہی والدہ افسانہ بی افسردہ ہو جاتی ہیں. کبھی نہ بھولنے والی جس تاریک رات سے کوہینور جدا ہوئ ہے، ان آنکھوں میں کبھی چین کی نیند نہیں آئ. پولس کے ہاتھ کھڑے کرنے کے بعد پریوار کے لوگ خود اپنی بیٹی کو تلاش کرینگے. ابھی بیٹی کے لوٹنے کا انتظار ختم نہیں ہوا ہے. کیونکہ اُنکی بیٹی کوہینور کسی ہیرے سے کم نہیں ہے.

بائٹ 01 .... افسانہ بی، کوہینور کی ماں


Conclusion:مستفیض علی خان
ای ٹی وی بھارت
بریلی

+919897531980
+919319447700
Last Updated : Jul 2, 2019, 7:44 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.