یہ واقعہ 21 اگست 2016 کا ہے، دوسرے دن 22 اگست کو مقامی تھانے بِتھری چین پور میں اس کی ایف آئی آر درج کی گئی۔
اس واقعے کو تین برس بیت چکے ہیں مگر اب تک اغوا شدہ کوہ نور کا اب بھی کوئی پتہ نہیں چل سکا۔
کوہ نور کی والدہ افسانہ بی نے بتایا کہ رات کے وقت وہ اپنے دیگر بھائی بہنوں کے ساتھ سوئی ہوئی تھی، اسے سوئی ہوئی حالت میں کوئی اسے اُٹھاکر لے گیا۔ جب صبح کو اسکول جانے کے لیے بچے تیار ہونے لگے تو کوہ نور غائب تھی۔
اس کو ہر جگہ تلاشنے کی کوشش کی گئی مگر اہل خانہ کو صرف مایوسی ہی ہاتھ لگی بالاآخر انہوں نے اس کی ایف آئی آر درج کروائی۔
اہل خانہ کا کہنا ہے کہ اغوا کار کی جانب سے کسی بھی قسم کا کوئی مطالبہ نہیں آیا اور نہ ان کوہ نور کا ہی کچھ پتہ چل سکا۔
اہل خانہ انتظامیہ پر یہ الزام لگایا ہے کہ پولیس اہلکار ان کی کوہ نور کو تلاشنے میں کوئی دلچسپی نہیں دکھائی ورنہ تین برس کے اندر اس کا سراغ لگ جاتا۔ وہ مسلسل تھانے کا چکر لگا رہے ہیں مگر اب تک اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوا ہے۔