دیوریا: بھارتیہ کسان یونین کے قومی ترجمان راکیش سنگھ ٹکیت نے اترپردیش کے ضلع دیوریا میں یہ اعلان کیا کہ کسان یونین ان کے مطالبات کو لے کر لکھنؤ میں 26 نومبر کو راج بھون کا گھیراؤ کرے گی۔ دیوریا سے سات کلو میٹر دور سونو گھاٹ میں کسان یونین کے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کسان لیڈر ٹکیت نے کہا کہ حکومت کسانوں کے ساتھ اندیکھی کررہی ہے۔ اسی نظر اندازی کی وجہ سے کسان مجبور ہوکر ایک سال سے زیادہ وقت تک دھرنے پر بیٹھے رہے۔ انہوں نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت نے کم از کم سہارا قیمت(ایم ایس پی) قانون کے بارے میں کسانوں سے دھوکہ کیا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کسانوں کو ان کی پیداوار کی واجب قیمت نہیں مل رہی ہے۔ Rakesh Singh Tikait's Press Conference
کسان لیڈر نے کہا کہ انگریزوں کے 1894 میں بنائے زمین حصولیابی کا قانون کو لمبی لڑائی کے بعد ختم کر کے سال 2013 میں کسانوں کے مفاد میں قانون بنا تھا۔ لیکن بی جے پی حکومت اس میں تبدیل کر کے ماڈل ایکٹ بنا کر کسانوں کی زمینیں زبردستی چھین رہی ہے۔ ٹکیت نے کہا کہ یہ حکومت کسان برادری کو ختم کرنا چاہتی ہے۔ حکومت نے کشمیر میں کسانوں کو برباد کردیا۔ پہلے کی حکومتین کسانوں کی تحریک و احتجاجات کو سنجیدگی سے لے کر ان کے مسائل کا تصفیہ کرنے کی کوشش کرتی تھی لیکن یہ حکومت تحریک کرنے پر پوچھنے تک نہیں آتی۔ انہوں نے کہا کہ جب اپوزیشن کمزور ہوتا ہے تو تانا شاہی کا جنم ہوتا ہے۔ اس کے بعد عوام انقلاب برپا کرتے ہیں۔ انہوں نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ بی جے پی مذہب کی بنیاد پر ہندو۔مسلمان اور سکھ کو تقسیم کرنے کا کام کرتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Threat to Rakesh Ticket: راکیش ٹکیت کو فون پر دھمکی
یو این آئی