میرٹھ: اترپردیش کے ضلع میرٹھ میں واقع کمشنری پارک میں بھارتیہ کسان یونین سے الگ ہوکر بنی نئی تنظیم بھارتیہ کسان ہونین اے آر BKUAR نے اپنی پہلی مہا پنچایت کا انعقاد کیا جس میں سینکڑوں لوگوں نے شرکت کی۔ مہاپنچایت کے انعقاد کا مقصد نئی تنظیم کو اپنی طاقت کا مظاہرہ کرنا تھا۔ پانچ دن پہلے میرٹھ میں ہی بھارتیہ کسان یونین کے راکیش ٹکیت نے ایک مہاپنچایت کا اہتمام کیا تھا۔ اس پروگرام کو ہوئے ایک ہفتہ بھی نہیں گزرا تھا کہ نئی تنظیم نے مہاپنچایت کا اہتمام کیا۔
اس موقع پر بھارتیہ کسان ہونین اے آر کے قومی ترجمان دھرمیندر ملک نے کہا کہ کسانوں سے متعلق بہت سے مسائل ہیں جنہیں مہاپنچایت میں حکومت کے سامنے رکھا گیا ہے۔خاص طور پر آلو کسان بہت پریشان ہیں۔ ان کو اپنی فصل کی واجب قیمت بھی نہیں مل پا رہی ہے۔ گنا کسانوں کی مشکلیں کسی صورت کم نہیں ہو رہی ہے۔جانوروں سے جہاں صرف فصلوں کو نقصان پہنچ رہا تھا لیکن اب کسانوں کو جانی نقصان کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Farmers Besieged Greater Noida Authority: ہزاروں کسانوں نے گریٹر نوئیڈا اتھارٹی کا گھیراؤ کیا
انہوں نے کہاکہ منڈلی سطح پر منعقد کی گئی کسان مہا پنچایت میں ہزاروں کی تعداد میں کسانوں نے شرکت کی۔ہمارا مقٓصد کسانوں کے مسائل کو حکومت تک پہنچنا ہے۔کسانوں کے مسائل حل کرانا ہے۔ قومی ترجمان دھرمیندر ملک نے کہا کہ اس مہاپنچایت میں میرٹھ اور سہارنپور ڈویژنوں سے ہزاروں کسان میرٹھ پہنچے ہیں. کسانوں کی کثیر تعداد کو دیکھتے ہوئے انتظامیہ کی طرف سے بھی پولیس فورس کا خاص انتظام کیا گیا ہے تاکہ کسی قسم کی بدنظمی نہ پیدا ہو.