ریاست اترپردیش کے ضلع میرٹھ میں زراعت بل 2020 کے خلاف بھارتی کسان یونین کے ہزاروں کارکنان نے ضلع مجسڑیٹ آفس کے باہر حکومت کے خلاف اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے احتجاج کیا تاہم ان کا الزام ہے کہ حکومت ہند کسانوں کو کالے قانون کے تحت ایک بار پھر سے غلام بنانا چاہتی ہے۔
زراعت بل 2020 کے خلاف ایک طرف جہاں سیاسی جماعتیں اس بل کے خلاف آواز اٹھا رہی ہیں وہیں اب بھارتی کسان یونین نے بھی اس بل کے خلاف آواز اٹھانے اور سرکار کی نئی پالیسیز کے خلاف احتجاجی مظاہرے شروع کر دیے ہیں۔
حکومت پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ یہ سرکار کسانوں کو انگریزی حکومت کی طرح پھر سے غلام بنانا چاہتی ہے۔
کسانوں نے حکومت کو انتباہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اگر اس بل میں کوئی ترمیم کرتے تو کسان 25 ستمبر سے غیر معینہ احتجاجی مظاہرہ کریں گے۔
زراعت بل 2020 کے خلاف سماجوادی پارٹی اور دوسری سیاسی جماعتوں کے ساتھ اب بھارتی کسان یونین نے بھی اس مہم کو اور زیادہ طاقتور بنا دیا ہے۔