انسانی زنجیر کا یہ مظاہرہ کانپور کے امبیدکر مجسمہ نانا راؤ پارک سے گاندھی مجسمہ پھول باغ تک تقریبا ایک کلو میٹر لمبا بنایا گیا تھا جس میں بڑی تعداد میں تمام مذاہب کے دانشوران اور خواتین نے شرکت کی۔ ان مظاہرین کے ہاتھوں میں سی اے اے، این آر سی اور اور این پی آر کے خلاف نعرے لکھے ہوئے بینر تھے۔
واضح رہے کہ کانپور میں گزشتہ 20 دسمبر کو سی اے اے کے خلاف ایک بڑا احتجاج کیا گیا تھا جس میں مسلم طبقہ کا ایک جم غفیر سڑکوں پر اتر آیا تھا اور سی اے اے کے خلاف مظاہرہ کر رہا تھا تبھی پولیس نے مظاہرین کو روکنے کی کوشش کی تھی جس میں پتھرا اور گولی باری ہوئی تھی۔
کانپور کے بابو پورا علاقے میں مظاہرین اور پولیس کے درمیان زبردست تصادم ہوا تھا جس میں مبینہ طور پر پولیس کی گولی سے تین مظاہرین کی موت ہونے کی خبر سامنے آئی تھی۔
اس تشدد کے بعد سے کانپور میں خاموشی چھائی ہوئی تھی لیکن آج کانپور میں آئین بچاؤ سنگھرش سمیتی نے تمام مذاہب اور دانشوران کو یکجا کرکے پھر سے سی اے اے ، این آر سی اور این پی آر کے خلاف انسانی زنجیر بنا کر مظاہرہ کیا۔
اس تنظیم کے بینر تلے شہر کے تمام معززین، کئ کالجز کے لیکچررس، پروفیسرس، اسٹوڈنٹس، طالبات ، خواتین انسانی خدمت گار اور سماجی کارکن سب نے اس انسانی زنجیر میں شامل ہوکر اس قانون کی مخالفت کر رہے تھے۔
تقریبا دو گھنٹے تک انسانی زنجیر کی شکل میں جاری اس مظاہرے کی عوام نے جم کر تائید کی۔