ETV Bharat / state

کانپور: شر پسندوں کا مسجد پر حملہ، شہر قاضی کی اعلی حکام سے شکایت - کانپور مسجد نیوز

کانپور کے بٹھور علاقہ میں واقع برسوں سے بند ایک قدیم مسجد اور اس سے منسلک ایک مزار میں کچھ شرپسندوں نے گھس کر توڑ پھوڑ شروع کردی اور مزار کے کچھ حصہ کو بھگوا رنگ سے رنگ دیا۔ اس واقعہ کی وجہ سے شہر کے حالات کشیدہ ہوگئے، لیکن ضلع انتظامیہ نے حالات کو قابو میں کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

کانپور: شر پسندوں کا مسجد پر حملہ، شہر قاضی کی اعلی حکام سے شکایت
کانپور: شر پسندوں کا مسجد پر حملہ، شہر قاضی کی اعلی حکام سے شکایت
author img

By

Published : Jan 19, 2021, 3:31 PM IST

Updated : Jan 19, 2021, 7:18 PM IST

اترپردیش کے کانپور شہر سے تقریبا پچیس کلومیٹر دورواقع بٹھور قصبہ کے رام دھام نام کے محلے میں ایک قدیم مسجد کو شرپسندوں نے 17 جنوری کو نقصان پہنچایا ۔ یہ مسجد برسوں سے بند پڑی تھی اور بوسیدہ حالت میں تھی۔ گزشتہ 17 جنوری کو کچھ شرپسندوں نے اس مسجد میں توڑ پھوڑ کی، مسجد کی مینار کو نقصان پہنچایا اور اس سے منسلک مزار کی عمارت کو بھگوا رنگ سے پوت دیا اور اس پر ہندو مذہب کی کچھ تصاویر بھی نصب کر دیں۔

مقامی لوگوں کے مطابق تقریبا 17 جنوری کو 200 لوگوں نے اچانک اس مذہبی مقام پر حملہ کردیا گیا، مسجد کے بورڈ کو اکھاڑ دیا اور مذہبی علامتوں کو جلایا۔ شرپسندوں نے ٹریکٹر کی مدد سے مسجد کی میناروں کو منہدم کر دیا۔ ڈر و خوف کی وجہ سے مقامی لوگوں کی جانب سے اس واقعہ کے خلاف کوئی معاملہ نہیں درج کیا گیا ہے۔

کانپور: شر پسندوں کا مسجد پر حملہ، شہر قاضی کی اعلی حکام سے شکایت

شرپسندوں کی اس حرکت کی خبر پھیلنے کے بعد شہر کے حالات کشیدہ ہو گئے۔ شہر کے ذمہ داران اور علمائے کرام نے ضلع انتظامیہ سے اس کی شکایت کی۔ جس کے بعد ضلع انتظامیہ نے پولیس فورس کی مدد سے حالات کو قابو میں کیا اور معاملہ درج کر کے قصورواروں کے خلاف کاروائی کی یقین دہانی کرائی ہے۔

وہاں کے لوگوں نے قاضی شہر کانپور حافظ عبدالقدوس ہادی سے اس کی شکایت کی ہے۔ اس معاملے میں قاضی شہر کا کہنا ہے کہ اس واقعہ کے پیش آنے سے پہلے ہی کچھ شرپسند یہاں گھسنے کی کوشش کر رہے تھے اور اس کی اطلاع پولیس کو پہلے ہی دے دی گئی تھی لیکن پولیس نے اس جانب کوئی توجہ نہیں دی، جس کی وجہ سے یہ معاملہ پیش آیا۔ اگر پولیس نے بروقت اس پر کارروائی کی ہوتی تو یہ سب نہیں ہوتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں نے اس معاملے کی شکایت ڈی آئی جی ڈاکٹر پرتندر سنگھ سے کی اور اپنی ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا گزشتہ تین روز سے پولیس انتظامیہ کو اس حوالے سے مطلع کرنے کے باوجود بھی پولیس نے اسے نظر انداز کیا۔ شکایت ملنے کے بعد ڈی آئی جی نے فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے اس علاقے میں پولیس فورس تعینات کیا اور حالات کو قابو میں کر لیا۔ حالانکہ پولیس نے اس معاملے میں ملوث کسی بھی شرپسند کو گرفتار نہیں کیا ہے۔

حافظ عبدالقدوس نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ شہر میں امن و امان برقرار رکھیں اور کسی بھی قسم کے فرقہ وارایت کو ہوا نہ دیں۔

شہر قاضی حافظ عبدالقدوس ہادی نے بھی ضلع انتظامیہ سے مل کر اس کی شکایت کی اور شرپسندوں کے خلاف کارروائی کرنے کی اپیل کی ہے جس پر ڈی آئی جی کانپور ڈاکٹر پر تندر سنگھ نے قصورواروں کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی کرائی ہے۔


فی الحال شہر کے حالات کو بہتر کرنے کے لیے ضلع انتظامیہ نے مسجد اور مزار کے احاطے پر پولیس کا پہرہ لگا دیا گیا ہے۔ انتظامیہ کی جانب سے تاحال کوئی کارروائی اور گرفتاری نہیں کی گئی ہے۔

اترپردیش کے کانپور شہر سے تقریبا پچیس کلومیٹر دورواقع بٹھور قصبہ کے رام دھام نام کے محلے میں ایک قدیم مسجد کو شرپسندوں نے 17 جنوری کو نقصان پہنچایا ۔ یہ مسجد برسوں سے بند پڑی تھی اور بوسیدہ حالت میں تھی۔ گزشتہ 17 جنوری کو کچھ شرپسندوں نے اس مسجد میں توڑ پھوڑ کی، مسجد کی مینار کو نقصان پہنچایا اور اس سے منسلک مزار کی عمارت کو بھگوا رنگ سے پوت دیا اور اس پر ہندو مذہب کی کچھ تصاویر بھی نصب کر دیں۔

مقامی لوگوں کے مطابق تقریبا 17 جنوری کو 200 لوگوں نے اچانک اس مذہبی مقام پر حملہ کردیا گیا، مسجد کے بورڈ کو اکھاڑ دیا اور مذہبی علامتوں کو جلایا۔ شرپسندوں نے ٹریکٹر کی مدد سے مسجد کی میناروں کو منہدم کر دیا۔ ڈر و خوف کی وجہ سے مقامی لوگوں کی جانب سے اس واقعہ کے خلاف کوئی معاملہ نہیں درج کیا گیا ہے۔

کانپور: شر پسندوں کا مسجد پر حملہ، شہر قاضی کی اعلی حکام سے شکایت

شرپسندوں کی اس حرکت کی خبر پھیلنے کے بعد شہر کے حالات کشیدہ ہو گئے۔ شہر کے ذمہ داران اور علمائے کرام نے ضلع انتظامیہ سے اس کی شکایت کی۔ جس کے بعد ضلع انتظامیہ نے پولیس فورس کی مدد سے حالات کو قابو میں کیا اور معاملہ درج کر کے قصورواروں کے خلاف کاروائی کی یقین دہانی کرائی ہے۔

وہاں کے لوگوں نے قاضی شہر کانپور حافظ عبدالقدوس ہادی سے اس کی شکایت کی ہے۔ اس معاملے میں قاضی شہر کا کہنا ہے کہ اس واقعہ کے پیش آنے سے پہلے ہی کچھ شرپسند یہاں گھسنے کی کوشش کر رہے تھے اور اس کی اطلاع پولیس کو پہلے ہی دے دی گئی تھی لیکن پولیس نے اس جانب کوئی توجہ نہیں دی، جس کی وجہ سے یہ معاملہ پیش آیا۔ اگر پولیس نے بروقت اس پر کارروائی کی ہوتی تو یہ سب نہیں ہوتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں نے اس معاملے کی شکایت ڈی آئی جی ڈاکٹر پرتندر سنگھ سے کی اور اپنی ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا گزشتہ تین روز سے پولیس انتظامیہ کو اس حوالے سے مطلع کرنے کے باوجود بھی پولیس نے اسے نظر انداز کیا۔ شکایت ملنے کے بعد ڈی آئی جی نے فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے اس علاقے میں پولیس فورس تعینات کیا اور حالات کو قابو میں کر لیا۔ حالانکہ پولیس نے اس معاملے میں ملوث کسی بھی شرپسند کو گرفتار نہیں کیا ہے۔

حافظ عبدالقدوس نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ شہر میں امن و امان برقرار رکھیں اور کسی بھی قسم کے فرقہ وارایت کو ہوا نہ دیں۔

شہر قاضی حافظ عبدالقدوس ہادی نے بھی ضلع انتظامیہ سے مل کر اس کی شکایت کی اور شرپسندوں کے خلاف کارروائی کرنے کی اپیل کی ہے جس پر ڈی آئی جی کانپور ڈاکٹر پر تندر سنگھ نے قصورواروں کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی کرائی ہے۔


فی الحال شہر کے حالات کو بہتر کرنے کے لیے ضلع انتظامیہ نے مسجد اور مزار کے احاطے پر پولیس کا پہرہ لگا دیا گیا ہے۔ انتظامیہ کی جانب سے تاحال کوئی کارروائی اور گرفتاری نہیں کی گئی ہے۔

Last Updated : Jan 19, 2021, 7:18 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.