ETV Bharat / state

کفیل خان کی نظر بندی میں 3 ماہ کی توسیع

اتر پردیش حکومت نے قومی سلامتی ایکٹ کے تحت کفیل خان کی نظربندی میں تین ماہ کی توسیع کردی ہے۔

کفیل خان
کفیل خان
author img

By

Published : Aug 16, 2020, 6:16 PM IST

ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اتر پردیش حکومت نے قومی سلامتی ایکٹ کے تحت کفیل خان کی نظربندی میں تین ماہ کی توسیع کردی ہے۔

شہریت ترمیمی ایکٹ (سی اے اے) کے احتجاج کے دوران 10 دسمبر 2019 کو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں اشتعال انگیز تقریر کرنے کے الزام میں کفیل خان 29 جنوری سے جیل میں ہیں۔

4 اگست 2020 کے ایک آرڈر میں یوپی محکمہ داخلہ نے بتایا 'علی گڑھ ضلع مجسٹریٹ کے حکم پر 13 فروری 2020 کو خان ​​کے خلاف نیشنل سیکیورٹی ایکٹ (این ایس اے) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

اس کے بعد یہ معاملہ مشاورتی کونسل کو بھیجا گیا، جس نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ خان کو جیل میں رکھنے کے لئے کافی وجوہات ہیں۔

نتیجہ کے طور پر 6 مئی کو این ایس اے کے تحت ان کی نظربندی میں مزید تین ماہ کی توسیع کرنے کے احکامات دیئے گئے تھے۔

حکم کے مطابق یوپی ایڈوائزری کونسل کی رپورٹ اور ضلعی مجسٹریٹ علی گڑھ سے حاصل کردہ رپورٹ کے مطابق گورنر آنندی بین پٹیل نے اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ کفیل خان کی نظربندی میں مزید تین ماہ کی توسیع کی جاسکتی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے 'کفیل 13 نومبر 2020 تک جیل میں رہیں گے۔

یہ بھی پڑھیے
پانچ ماہ بعد مذہبی مقامات کھلنے سے لوگوں میں مسرت

گورکھپور کے بابا راگھو داس (بی آر ڈی) میڈیکل کالج میں 2017 کے سانحے کے بعد خان سرخیوں میں آئے، جس میں آکسیجن سلنڈر نہ ہونے کی وجہ سے متعدد بچوں کی موت ہوگئی تھی۔

ابتدائی طور پر انہوں نے ہنگامی آکسیجن سلینڈر کا بندوبست کر کے سینکڑوں بچوں کی جان بچائی، لیکن بعد میں اسپتال کے نو دیگر ڈاکٹروں اور عملے کے ممبران کے ساتھ انھیں کارروائی کا سامنا کرنا پڑا، ان سب کو بعد میں ضمانت پر رہا کردیا گیا۔

ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اتر پردیش حکومت نے قومی سلامتی ایکٹ کے تحت کفیل خان کی نظربندی میں تین ماہ کی توسیع کردی ہے۔

شہریت ترمیمی ایکٹ (سی اے اے) کے احتجاج کے دوران 10 دسمبر 2019 کو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں اشتعال انگیز تقریر کرنے کے الزام میں کفیل خان 29 جنوری سے جیل میں ہیں۔

4 اگست 2020 کے ایک آرڈر میں یوپی محکمہ داخلہ نے بتایا 'علی گڑھ ضلع مجسٹریٹ کے حکم پر 13 فروری 2020 کو خان ​​کے خلاف نیشنل سیکیورٹی ایکٹ (این ایس اے) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

اس کے بعد یہ معاملہ مشاورتی کونسل کو بھیجا گیا، جس نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ خان کو جیل میں رکھنے کے لئے کافی وجوہات ہیں۔

نتیجہ کے طور پر 6 مئی کو این ایس اے کے تحت ان کی نظربندی میں مزید تین ماہ کی توسیع کرنے کے احکامات دیئے گئے تھے۔

حکم کے مطابق یوپی ایڈوائزری کونسل کی رپورٹ اور ضلعی مجسٹریٹ علی گڑھ سے حاصل کردہ رپورٹ کے مطابق گورنر آنندی بین پٹیل نے اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ کفیل خان کی نظربندی میں مزید تین ماہ کی توسیع کی جاسکتی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے 'کفیل 13 نومبر 2020 تک جیل میں رہیں گے۔

یہ بھی پڑھیے
پانچ ماہ بعد مذہبی مقامات کھلنے سے لوگوں میں مسرت

گورکھپور کے بابا راگھو داس (بی آر ڈی) میڈیکل کالج میں 2017 کے سانحے کے بعد خان سرخیوں میں آئے، جس میں آکسیجن سلنڈر نہ ہونے کی وجہ سے متعدد بچوں کی موت ہوگئی تھی۔

ابتدائی طور پر انہوں نے ہنگامی آکسیجن سلینڈر کا بندوبست کر کے سینکڑوں بچوں کی جان بچائی، لیکن بعد میں اسپتال کے نو دیگر ڈاکٹروں اور عملے کے ممبران کے ساتھ انھیں کارروائی کا سامنا کرنا پڑا، ان سب کو بعد میں ضمانت پر رہا کردیا گیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.