ڈاکٹر اسد عالم زخمی ہونے کے بعد ریذیڈنٹ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (آر ڈی اے) کے ڈاکٹرز کی جانب سے ہڑتال کی گئی ہے۔ آج ہڑتال کا تیسرا دن ہے۔
واضح رہے 3 فروری2021 کی شب میں اسیسٹنٹ کیجولٹی میڈیکل آفیسر ڈاکٹر اسد عالم ٹراما سینٹر میں تھے جہاں پر سات آٹھ لوگوں ایک مریض کے علاج کے تعلق سے ڈاکٹر کے ساتھ بدتمیزی کی۔
اس دوران ڈاکٹر کی آنکھ پر پتھر پھینک کر مارا گیا۔ جس کی وجہ سے ڈاکٹر زخمی ہو گئے اور ان کے ہاتھ میں چوٹ آئی ہے۔
اس کے بعد سے ریذیڈنٹ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (آر ڈی اے) نے خصوصی میٹنگ بلائی گئی اور درج ذیل مطالبات کے ساتھ ہرتال کا فیصلہ لیا گیا اور وائس چانسلر کو خط بھی لکھا۔
ڈاکٹرز کے مطالبات درج ذیل ہیں:
- قصورواروں کو فوراً گرفتار کیا جائے۔
- علاج کے لیے آنے والے اے ایم یو طلبہ اور ملازمین پہلے سی ایم او کو دکھائیں نہ کہ اے سی ایم او کو۔
- میڈیکل کیجولٹی میں باؤنسر کو رکھا جائے۔
خیال رہے کہ میڈیکل کالج میں پیش آئے اس واقعہ کے بعد پولیس کی جانب سے کارروائی گئی اور چند افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔
تاہم ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ کلیدی ملزم رضوان کو گرفتار کیا جائے۔ تاہم ابھی تک اس کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔
اس لیے آج تیسری دن بھی ریذیڈنٹ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے ڈاکٹرز کی ہڑتال جاری ہے۔
آج شام پھر ریذیڈنٹ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (آر ڈی اے) کے ڈاکٹرز کی جانب سے ایک میٹنگ کی جائے گی، جس میں یہ فیصلہ ہوگا کہ ہڑتال کو جاری رکھا جائے یا نہیں۔
فی الحال ڈاکٹرز کی جانب سے کسی طرح کا کوئی بیان نہیں دیا گیا ہے لیکن ہرتال جاری ہے۔