اس کانفرنس میں جمیعت کے قومی صدر و دارالعلوم دیوبند کے مہتمم، دیگر علمأ دین شرکت کریں گے۔
شہر کانپور کے رجبی گراؤنڈ پرئڈ پر جمعیۃ علماء ہند کی جانب سے یہ پروگرام آئندہ 19 اکتوبر کومنعقد ہوگا۔
اس کانفرنس کا مقصد بتاتے ہوئے صدر جمعیۃ علماء ہند اترپردیش نے کہا کہ احمدیہ جماعت، پرویزی اور شکیلی فرقہ سے لوگوں کو آگاہ کرنا ہےکہ یہ حضرات ختم نبوت پر یقین نہیں رکھتے اور پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو آخری نبی نہیں مانتے ہیں، اس پر انکا یقین بھی نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان کے یہاں ابھی اور نبیوں کی بھی آمد باقی ہے، یہ فرقہ احادیث پر ۱ور قرآن کے ترجمہ میں خرد برد کرنے کی کوشش کرتا ہے، یہ اپنے مطابق قرآن کی تفسیر بیان کرتے ہیں ، اور دوسرے خودساختہ نبیوں کی آمد کو جائز ٹھہرا تے ہیں۔
جمعیۃ علماء ہند اترپردیش کے صدر نے مولانا متین الحق اسامہ قاسمی نے الزام لگایا ہے کہ حکومت اور شر پسند عناصر اس قسم کے فرقوں کی پشت پناہی کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھلے ملک کے وزیراعظم ایسے لوگوں سے مسلمان سمجھ کر ملتے ہوں لیکن یہ لوگ نہ تو مسلمان ہیں اور نہ ان کا اسلام سے کوئی تعلق ہے۔ وزیراعظم کو جس سے بھی ملنا ہو ہو ملیں، اور جو بھی ان کی مدد کرنا ہو کرے لیکن بحیثیت مسلمان سمجھ کر نہ کریں۔ اگر وہ انہیں مسلمانوں کا حصہ سمجھ کر ان کی مدد کرتے ہیں یا پھر کسی سیاسی مفاد کے لئے وہ ان کی مدد کرتے ہیں تو جمیعت علماء اس کی مخالفت کرے گی۔
ان کا کہنا ہے کہ جمعیۃ علماء ہند اس کانفرنس میں مدارس کے اساتذہ ، مساجد کے ائمہ کرام اور مسلم سماج کے دانشوران کو خصوصی طور پر مدعو کر رہی ہے جمعیۃ کا مقصد احمدی، پرویزی، قادیانی، شکیلی اور سلمانی فرقہ کی بڑھتی ہوئی سرکشی سے لوگوں کو روشناس کرانا ھے اور ا ان کے فتنہ کے طریقوں سے لوگوں کو باخبر کرنا ہے، ہر علاقہ، حلقہ میں ان کی شناخت کی جائے گی اور ان کا بائکاٹ کیا جائے گا۔