میرٹھ: یکساں سویل کوڈ کو لاگو کرنے کو لیکر حکومت تیاری کر رہی ہے تو وہیں جمعیت علمائے ہند کے ساتھ ساتھ دیگر تنظیمیں بھی اس کی مخالفت کر رہی ہیں۔ جمعیت علماء ہند کی جانب سے لا کمیشن آف انڈیا کو یکساں سول کوٹ کی مخالفت میں اپنے اعتراضات درج کرائے گئے تھے۔ ان اعتراضات درج کرانے کی آخری تاریخ 28 جولائی تھی۔ جمعت علما ہند کے ریاستی سیکرٹری ذاکر حسین نے بتایا کہ میری جانکاری کے مطابق 28 تاریخ تک لاء کمیشن کو تقریباً 80 لاکھ لوگوں نے اپنی رائے دی۔ جمعیت علمائے ہند اور دیگر ملی تنظیمیں اپنا موقف واضح کر چکی ہیں۔ ملی تنظیمیں اپنے موقف پر قائم ہیں اور آگے بھی وہ اپنے موقف پر رہیں قائم رہیں گی۔
مزید پڑھیں: Jamaat-e-Islami on UCC یکساں سول کوڈ کا نفاذ قومی ہم آہنگی کیلئے خطرہ، جماعت اسلامی ہند
جو اس کو لانا چاہتے ہیں ان کو ہم اپنی رائے پیش کر رہے ہیں اور یہ کوشش ہے کہ وہ اس بات کو سمجھ جائیں کہ یہ قانون ملک اور یہاں کے عوام کے مفاد نہیں ہے۔ یو سی سی نقصان دہ ہے۔ لا کمیشن نے رائے مانگی تھی تو زیادہ سے زیادہ لوگوں نے اپنی رائے پیش کردی ہے۔ اطلاعات کے مطابق جن تنظیموں نے اعتراضات داخل کرائے ہیں، اپنی رائے پیش کی ہے اور ڈرافٹ بھیجے ہیں، ذمہ داران ان سے ملاقات کریں گے۔ ایک بار پھر ان سے مشورہ کریں گے۔