ریاست اترپردیش کے شہر کانپور میں جمیت علما کے صدر نے ایک پریس کانفرنس کر عوام سے صبر و تحمل کرنے اور کسی بھی طریقہ کا ردعمل ظاہر کرنے کی نہ درخواست کی ہے۔
جبکہ وہیں دوسری جانب کانپور میں 12 ربیع الاول یعنی دس نومبر کو ایشیا کا سب سے بڑا جلوس محمدی جمیعت علما کی قیادت میں نکالا جائے گا۔
جمعیۃ العلما اس فیصلے پیش نظر فکرمند نظر آرہی ہے اور اس فیصلہ سے عوام پر پڑنے والے اثرات پر بھی اپنی نظر بنائے ہوئے ہے، اس جلوس محمدی میں شامل ہونے والے جم غفیر کو جمعیۃالعلما نے ہدایت جاری کی ہے کہ یہ جلوس امن کے پیغام کا جلوس ہے اس جلوس میں شامل لوگ کسی بھی طریقہ کا کوئی بھی ایسا عمل یا نعرے بازی، پوسٹر، بینر وغیرہ نہ نکالے جس سے کسی کی دل آزاری ہو۔ ہمیں لوگوں کو محبت کا پیغام دینا ہے اور ملک میں امن قائم رکھنا ہے۔
کانپور ایک حساس شہر ہے جو پہلے کئی بار مذہبی نفرتوں اور فساد کی آگ میں جھلس چکا ہے، اس لیے شہر میں علمائے کرام اور ضلع انتظامیہ امن و امان قائم رکھنے کے لیے ہر ممکن کوشش کررہا ہے ، اور امن کا پیغام دینے کے لیے فکر مند ہے۔