کانپور تشدد کے بعد ایک بار پھر سے ماحول کو بگاڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ 10 جون کو نماز جمعہ کے بعد سوشل میڈیا پر چل رہی احتجاجی مظاہروں کی افواہیں سرگرم ہیں۔ کچھ افواہیں جمعیت علمائے ہند کے نام سے بھی سوشل میڈیا پر پر وائرل ہو رہی ہیں جن کو لے کر جمعیت علمائے ہند کے ریاستی سیکریٹری قاری ذاکر حسین نے ان خبروں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہماری جانب سے سوشل میڈیا پر کسی طرح کی احتجاجی مظاہرے کی کوئی بھی اپیل نہیں کی گئی ہے ۔ Jamiat Ulema Appeals to the People
انہوں نے کہا کہ نہ ہی کوئی اس طرح کا پروگرام رکھا گیا ہے جمیعت علماء ضلع مظفرنگر ضلع کے ذمہ داران و دانشوران قوم سے اپیل کرتی ہے کہ وہ اپنے اپنے علاقے میں چاک و چوبند رہیں اور ایسے لوگوں پر نگاہ رکھیں جو غلط افواہ اور جھوٹی خبریں پھیلا کر کے لوگوں کو گمراہ کر کے کہیں جمع کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور جمیعۃعلماء ضلع مظفر نگر کے عہدیداران و کارکنان اپنے اپنے علاقے پر خاص طور پر جمعہ کی نماز کے وقت مسجدوں کی نگرانی کریں تاکہ لوگ سڑکوں پر نہ جائیں تو وہی جمعہ کی نماز کو لے کر ضلع انتظامیہ بھی پوری طرح سے مستعد ہے۔
ضلعی انتظامیہ اور پولیس انتظامیہ کے اعلی افسران سڑکوں پر مسلسل گشت کر رہے ہیں اور کسی کو بھی کسی طرح کی ماحول بگاڑنے نہیں دیا جائے گا۔ ضلع میں ڈرون کیمروں سے نگرانی کی جا رہی ہے۔